Bharat Express

کرناٹک کے مندر انتظامیہ نے اسلامی تنظیم کی دھمکی کے بعد سیکورٹی کا کیا مطالبہ

منجو ناتھ مندر

کادری منجوناتھ مندر کی انتظامیہ نے ایک نامعلوم اسلامی تنظیم، اسلامی مزاحمتی کونسل (IRC) کی دھمکیوں کے بعد اضافی سیکورٹی مانگی ہے۔ پولیس نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔ مندر کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر جیامما نے اس سلسلے میں کرناٹک کے جنوبی کنڑ ضلع کے کادری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ پولیس سے بھی درخواست کی کہ وہ IRC کی طرف سے جاری کردہ دھمکیوں کے بارے میں مناسب قانونی کارروائی شروع کرے۔

شکایت میں کہا گیا ہے کہ ہزاروں عقیدت مند روزانہ مندر جاتے ہیں اور اس خطرے پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہیے۔

ایک نامعلوم اسلامی تنظیم اسلامی مزاحمتی کونسل (IRC) نے جمعرات کو 19 نومبر کو منگلورو خود ساختہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کی اور مستقبل میں ایک اور حملے کا انتباہ دیا۔

آئی آر سی نے کہا، ہمارے بھائی کی کادری ہندو مندر پر حملے کی کوشش ناکام ہو گئی ہے۔ یہ حملہ کامیاب نہیں ہوا۔ ریاستی اور مرکزی ایجنسیاں ہمارے بھائیوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔  اور انکا  پیچھا کر رہی ہے۔ تاہم ہم ایجنسیوں کے چنگل سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے ہیں۔ مستقبل میں ایک اور حملہ ہو گا۔

آئی آر سی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ منگلورو بھگوا دہشت گردوں کا گڑھ بن گیا ہے۔ اگرچہ اس بار ہماری کوششیں ناکام ہوئیں، لیکن ہم ریاستی اور مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو چکمہ دے کر ایک اور حملے کو انجام دینے کے لیے تیار ہوں گے۔

تنظیم نے اے ڈی جی پی (لا اینڈ آرڈر) آلوک کمار کو بھی خبردار کیا ہے، جو منگلورو میں تعینات ہیں اور دھماکے کے معاملے میں تحقیقات کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔

دریں اثنا، تحقیقاتی ایجنسیوں نے لاپتہ دہشت گرد عبدالمتین ٰطحٰہ کی تلاش تیز کر دی ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ منگلورو دھماکے کے ماسٹر مائنڈ محمد شارق کا ہینڈلر ہے۔

کادری کی پہاڑیوں پر منجوناتھیشورا کا مندر منگلور کا ایک بہت ہی خوبصورت اور مقبول مندر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ 10ویں یا 11ویں صدی کے دوران تعمیر کیا گیا تھا۔ اسے 14ویں صدی کے دوران ایک مکمل پتھر کے ڈھانچے میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ مندر کے بھگوان منجوناتھسوامی کی مورتی کو جنوبی ہندوستانی مندروں میں سب سے قدیم کہا جاتا ہے۔

Also Read