کرناٹک ہائی کورٹ۔ (فائل فوٹو)
Karnataka High Court: کرناٹک ہائی کورٹ نے اسلام کی مقدس کتاب قرآن کا حوالہ دیتے ہوئے ایک شخص کی عرضی خارج کردی۔ عدالت نے کہا کہ قرآن میں کہا گیا ہے کہ شوہر اور بچے کی دیکھ بھال کرنا شوہر کا فرض ہے اور خاص طور پر تب جبکہ وہ بے سہارا ہیں۔ عدالت نے شوہر کی عرضی خارج کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا ہے۔ عدالت نے عرضی گزار کے اس مطالبہ کو بھی خارج کردیا کہ ہر ماہ 25 ہزار روپئے دینے کی رقم کو کم کیا جائے۔
جسٹس کرشنا ایس دکشت کی بینچ اس معاملے کی سماعت کر رہی تھی۔ محمد امجد نے فیملی کورٹ کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج دیا تھا۔ محمد امجد اور نسیمہ بانو الگ ہوچکے ہیں اور فیملی کورٹ نے امجد کو حکم دیا تھا کہ وہ نسیمہ اوراس کے بچے کی ذمہ داری اٹھائے اور اس کو ہر ماہ 25 ہزار بطور خرچ دے۔
قرآن اور حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے عدالت نے سنایا فیصلہ
ہائی کورٹ نے عرضی خارج کرتے ہوئے کہا، “قرآن اورحدیث میں کہا گیا ہے کہ بیوی اور بچے کی دیکھ بھال کرنا شوہر کی ذمہ داری ہے اور خاص طور پر تب جبکہ وہ بے سہارا ہوں۔ جسٹس دکشت نے مزید یہ بھی کہا کہ عرضی گزاروں کا یہ مطالبہ بھی نہیں تسلیم کیا جاسکتا ہے کہ ہر ماہ 25,000 روپئے کی رقم بہت زیادہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ اس مہنگائی کے دور میں جب روٹی، بریڈ جیسی ضروری چیزیں بھی خون سے زیادہ مہنگی ہیں، ایسے وقت میں عرضی گزار کا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا جاسکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ مستقل گزارہ بھتہ یہ یقینی بنانے کے لئے ہے کہ شادی ٹوٹنے کے بعد بیوی غریبی سے جدوجہد نہ کرے یا بے گھر نہ ہوجائے۔ اس معاملے میں محمد امجد کی طرف سے وکیل دلدار شرلّی پیش ہوئے جبکہ نسیمہ کا موقف ارشاد احمد نے عدالت کے سامنے رکھا۔