آنکھیں صرف اسکرین کو دیکھنے سے نہیں بلکہ ان5 وجوہات کی بنا پر بھی ڈرائی ہوسکتی ہیں
Tips To Get Rid of Dry Eyes: آج کے دور میں زیادہ تر لوگ اسمارٹ فونز اور لیپ ٹاپ پر گھنٹوں اپنا وقت گزارتے ہیں یا گزار رہے ہیں۔ ان کی آنکھوں پر برا اثر پڑتا ہے۔ اسکرین کا بہت زیادہ وقت آنکھوں کی بینائی کو کمزور کر سکتا ہے اور آنکھیں ڈرائی (خشک) ہونے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ڈرائی آنکھوں کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ جب ہماری آنکھیں آنسو نہیں بن پاتے ہیں ۔تو پھر آنکھوں میں خشکی بڑھنے لگتی ہے۔ کئی بار آنکھوں میں آنسوتو بنتے ہیں ۔لیکن وہ جلد خشک ہو جاتے ہیں ۔جس کی وجہ سے آنکھوں میں ڈرائی نس پیدا ہوجاتی ہے۔ آنکھوں کے خشک ہونے کی اصل وجہ کیا ہے اور ہم اس مسئلے سے کیسے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔
آنکھوں کے ڈاکٹر کے مطابق لوگوں کی آنکھوں میں خشکی کی وجہ سے بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ چیزوں پر ٹھیک طرح سے توجہ نہیں دے پاتے اور انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے ۔جیسے کوئی باہری چیز آنکھ میں گر گئی ہو۔ کئی بار خشکی کی وجہ سے بینائی بھی دھندلی ہونے لگتی ہے۔ ڈرائی آنکھوں کا مسئلہ ہر عمر کے لوگوں میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ آنکھوں کی ڈرائی نس کی سب سے بڑی وجہ اسکریننگ ٹائم کو مانا جاتا ہے ۔لیکن اس کے علاوہ کئی دیگر عوامل بھی اس کے لیے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر وں کا کہنا ہے کہ ضرورت سے زیادہ سکرین دیکھنے کے علاوہ کانٹیکٹ لینز کا استعمال بھی خشک آنکھوں کا باعث بنتی ہے ۔ اس کے علاوہ ہارمونز میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے بھی یہ مسئلہ ہو سکتا ہے۔ آنکھوں کی ڈرائی نس کا مسئلہ بہت سی جسمانی بیماریوں جیسے ریمیٹائڈ آرتھرائٹس کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ Sjögren’s syndrome کی وجہ سے آنکھوں میں خشکی پیدا ہو سکتی ہے۔ اگر آپ کو اپنی آنکھوں میں یہ مسئلہ درپیش ہے تو آپ کو آنکھوں کے ڈاکٹر سے رجوع کرکے اس کا معائنہ کروانا چاہیے۔ آنکھوں کی ڈرائی نس کی سطح کو کئی ٹیسٹوں کے ذریعے جانچا جا سکتا ہے۔ اسی بنیاد پر لوگوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جن لوگوں کو آنکھوں کی خشکی کا ہلکا سا مسئلہ ہے ۔انہیں مصنوعی آنسو کے قطرے استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ مائلڈ حالت میں لوگوں کو دن میں 3-4 بار آئی ڈروپ کا استعمال کرنے چاہے۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ اگر آنکھوں کی ڈرائی نس شدید ہے، تو ہر گھنٹے بعد آنکھوں میں آئی ڈراپ لگانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ بہت سے مریضوں کو قطروں کے بجائے مصنوعی آنسو جیل کی سفارش کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو آنکھوں کی سوزش کم کرنے کے لیے قطرے بھی دئے جاتے ہیں۔ اگر کسی کو ڈرائی آنکھوں کا مسئلہ ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ ماہر امراض چشم سے مشورہ کر کے اس کا معائنہ کرائے اور اس کے دیے گئے قطرے استعمال کرنا چاہے۔
بھارت ایکسپریس