مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ ریاست میں اُن کا نہ تو کوئی مخالف ہے اور نہ ہی ان کی حکومت کے خلاف کوئی سیاسی لہر ہے ۔انہوں نے دعوی کیا کہ ریاست کے عوام میں وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلق سے عقیدت اور محبت اور ریاستی حکومت کی جانب سے عوام کے فلاح و بہبود کے لئے نافذ کئے گئے منصوبوں سے لوگوں کی زندگی میں خوشگوار تبدیلی آرہی ہے۔ ‘لاڈلی بہنا’ منصوبہ کے تحت غریب اور متوسط طبقات کی خواتین کے اکاؤنٹ میں ہرماہ ایک ایک ہزار روپیہ منتقل کرنے کے بعد سنیچر کو انہوں نے یہ اعلان کیا کہ وہ اس رقم کو رفتہ رفتہ ہرماہ 3ہزار روپیہ تک کر دیں گے۔انہوں نے اپنے اس فیصلہ کو ’ریوڑی روایت’کا حصہ ماننے سے انکار کیا ہے اور کہا کہ ان کی حکومت نے ’لاڈلی لکچھمی’ سے لے کر ’کنیا وِوِاہ’ اور اب ’لاڈلی بہنا’ کے ذریعہ منصوبہ کا آغاز کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ نے سماجی انقلاب لانے کا کام کیا ہے۔اور خواتین کوخود کفیل بنانے کی سمت میں قدم بڑھایا ہے۔
لاڈلی بہنا منصوبہ خواتین کو خود کفیل بنانے کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا
شیوراج نے کہاکہ ’لاڈلی بہنا ’پہلا منصوبہ نہیں ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں یہ ایک بہت اہم کڑی ہے۔ اس سے قبل مدھیہ پردیش میں مردوں اور عورتوں کے تناسب میں بڑا فرق تھا۔ ہر 1000 بیٹوں میں 912 بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ لوگ بیٹیوں کو بوجھ سمجھتے تھے۔ اسی لیے ہم نے’ لاڈلی لکشمی یوجنا’ شروع کیا۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ بیٹی اب مدھیہ پردیش میں بوجھ نہیں رہی۔ اب وہ ایک نعمت ثابت ہو رہی ہے۔ شیوراج نے کہا کہ ان اسکیموں کا اثر یہ ہوا کہ آج بیٹوں اور بیٹیوں کی پیدائش کے تناسب میں فرق بہت کم ہے۔
ریوڑی کے سوال پر کیا بولےشیور اج سنگھ؟
جب شیوراج سنگھ سے یہ پوچھا گیا کہ ’لاڈلی بہنا منصوبہ’ کے تحت انہوں نے ہر ماہ ایک ہزار روپیہ کی رقم دینے کا فیصلہ کیا تھا مگر اب ہر ماہ تین ہزار روپیہ دینے کی بات کر رہے ہیں تو کیا یہ’ریوڑی روایت’ کے زمرہ میں نہیں آتا ہے؟ اور اس منصوبے کی مخالفت حزب اختلاف جماعت کرتی ہے،اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’یہ ریوڑی روایت ہے یا نہیں اس سے ہٹ کر اس منصبہ سے غذائیت اور خوراک کی سطح میں بہتری آئے گی۔ بچوں کی پڑھائی لکھائی بہتر ہوگی،کئی بنیادی ضرورتوں کی تکمیل ہوگی۔ اس منصوبہ سے خاندان میں مثبت اور خوشگوار تبدیلی آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی بھی منصوبے ’ریوڑی روایت ’ کا حصہ نہیں ہے ۔شیوراج سنگھ نے مزید کہا کہ ہم نے جتنے بھی منصوبے بنائے ہیں وہ سماج میں مثبت تبدیلی کے لئے ہے جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ حکومت مخالف لہروں کے خوف سے وہ اس قسم کے اعلان کر رہے ہیں تو اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں کوئی اینٹی نہیں ہے اور نہ ہی ایسی کوئی لہر ہے ۔ وزیر اعلی شیو راج سنگھ نے کہا کہ مجھے لگتا ہے وزیر اعظم نریندر مودی کے تئیں لوگوں میں جو عقیدت اور احترام ہے وہ بے پناہ ہے ۔ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت کے جو بھی منصوبے ہیں وہ عوام کی زندگی میں مثبت اور خوشگوار تبدیلی لارہی ہے۔اس لئے یہاں حکومت مخالف لہر جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔