برج بھوشن شرن سنگھ نے سی ایم یوگی کی بلڈوزر پالیسی کی مخالفت کی، کہا- مشکل سے بنتاہے گھر
لوک سبھا انتخابات کے درمیان اتر پردیش کی قیصر گنج سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کا ایک بیان سامنے آیا ہے ۔جس سے قیاس آرائیوں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ بی جے پی ایم پی نے سی ایم یوگی کی بلڈوزر پالیسی کی مخالفت کی ہے۔ اپنے بیٹے کی حمایت میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے برج بھوشن نے کہا کہ وہ بلڈوزر پالیسی کے خلاف ہیں۔ بڑی مشکل سے گھر بنتاہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ محمد پور میں اپنے بیٹے اور قیصر گنج میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار کرن بھوشن سنگھ کی حمایت میں انتخابی ریلی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران ان کا رویہ دیکھنے میں آیا۔ لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، “میں نے عوامی پلیٹ فارم پر کہا تھا کہ میں بلڈوزر پالیسی کا مخالف ہوں۔ آپ کو یاد ہوگا کہ گورکھپور میں ایک واقعہ ہوا تھا، مجھ سے پوچھا گیا تھا… ہم نے کہا، میں بلڈوزر پالیسی کا مخالف ہوں۔ “
برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا – مشکل سے گھر بنتا ہے
انہوں نے کہا، گھر بہت مشکل سے ملتا ہے۔ میرے بھائی برج بھوشن شرن سنگھ ایک ایسا شخص ہے جو آپ کے دکھ اور درد کو سمجھتا ہے۔ اس لیے میں نے کہا تھا کہ بڑی مشکل سے گھر بنتاہے اور اس کی وجہ سے مجھے ناراضگی جھیلنی پڑرہی ہے… لیکن کوئی بات نہیں میں احتجاج کرتا رہوں گا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اگر سچائی کے گیت گانا بغاوت ہے تو میں بھی باغی ہوں۔ میرا مذہب بغاوت ہے۔
سی ایم یوگی کی بلڈوزر پالیسی پر بہت چرچا کی جاتی ہے
سی ایم یوگی کی بلڈوزر پالیسی پر بہت چرچا کی جاتی ہے۔ اپوزیشن جماعتیں ہمیشہ اس پالیسی پر سوال اٹھاتی ہیں اور اس پر ایک فرد کے جرم کی سزا پورے خاندان کو دینے کا الزام لگاتے ہیں، وہیں اب برج بھوشن شرن سنگھ نے بھی کھل کر اس کی مخالفت کردی ہے۔ جس کے بعد قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ اس سے پہلے بھی ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ان کے لیڈر ہیں ۔جب کہ سی ایم یوگی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ یوپی کے وزیر اعلیٰ ہیں۔
اس بار بھارتیہ جنتا پارٹی نے ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے۔ ان کی جگہ قیصر گنج سے ان کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ جس کے بعد برج بھوشن اپنے بیٹے کی حمایت میں مسلسل مہم چلا رہے ہیں۔ اگرچہ وہ خود اس سیٹ سے الیکشن لڑنے پر بضد تھے۔ لیکن خواتین پہلوانوں کے الزامات کے بعد ہائی کمان نے ان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے۔ دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں اس معاملے میں ان کے خلاف الزامات بھی طے کیے گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس