Bharat Express

Weather Update

محکمہ موسمیات نے کہا کہ شمالی ہندوستان کی ریاستوں پنجاب، ہریانہ، راجستھان، اتر پردیش، چنڈی گڑھ اور مدھیہ پردیش میں اگلے پانچ دنوں تک بہت زیادہ دھند پڑنے کا امکان ہے۔

ایودھیا کے لیے الگ موسم کا بلیٹن جاری کیا جا رہا ہے۔ ایودھیا میں اگلے دو دنوں تک درمیانی دھند پڑنے کی توقع ہے۔ اس مدت کے دوران، حد نگاہ 400 سے 800 میٹر تک رہنے کی توقع ہے۔

آئی ایم ڈی نے جموں کشمیر، لداخ اور اتراکھنڈ میں برف باری کا الرٹ جاری کیا ہے۔ پہاڑوں پر برف باری سے شمالی ہندوستان میں سردی مزید بڑھ سکتی ہے۔

دارالحکومت دہلی میں اس سیزن کا سب سے کم درجہ حرارت پیر کے روز3.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ آئی ایم ڈی نے کئی ریاستوں میں گھنی دھند کا الرٹ جاری کیا ہے۔

دہلی میں سردی کی لہر اور گھنی دھند جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی سے متصل غازی آباد میں بھی گھنی دھند ہے جس کی وجہ سے حد نگاہ کافی کم ہو گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں حادثے کا خطرہ کافی بڑھ جاتا ہے۔

بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ دارالحکومت دہلی میں لوگوں کو 16 جنوری تک شدید سردی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہیں دہلی-این سی آر میں آج یعنی ہفتہ (13 جنوری 2024) کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 15 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 6 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔

جموں و کشمیر کا موسم - 12 اور 13 جنوری کو جموں و کشمیر، لداخ، گلگت بلتستان، مظفر آباد اور ہماچل پردیش میں چند مقامات پر ہلکی بارش/برفباری کا امکان ہے۔ ایک تازہ مغربی ڈسٹربنس 16 جنوری 2024 سے مغربی ہمالیائی علاقے کو متاثر کر سکتا ہے۔

بدھ کو دھوپ کے باوجود پہاڑوں سے آنے والی تیز برفیلی ہواؤں نے دارالحکومت میں لوگوں کو سردی سے راحت نہیں لینے دی تاہم آج جمعرات (11 جنوری) کو صبح سے ہی سردی کی لہر جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جمعرات کو بھی ہوائیں تیز رہیں گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق پیر (8 جنوری) کو رواں سال کا سرد ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ گزشتہ روز کم سے کم درجہ حرارت 5.3 ڈگری تک پہنچ گیا۔ آئی ایم ڈی کا کہنا ہے کہ پیر کو دہلی کا درجہ حرارت نینیتال کے درجہ حرارت کے برابر تھا۔

آئی ایم ڈی کا اندازہ ہے کہ شمال مغربی ہندوستان میں اگلے دو دنوں تک گھنی سے بہت گھنی دھند چھائی رہے گی، جو یقینی طور پر سڑک، ریل اور ہوائی ٹریفک کو متاثر کرے گی۔ دہلی این سی آر میں کم سے کم درجہ حرارت 8.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے سردی ہے۔