Bharat Express

Virat Kohli

روہت شرما نے 44 گیندوں پر 57 رنز کی اننگ کھیلی جبکہ ایشان کشن 34 گیندوں پر 52 رنز بنانے کے بعد ناقابل شکست واپس لوٹے۔ روہت نے پانچ چوکے اور تین چھکے لگائے جبکہ ایشان کے بلے سے چار چوکے اور دو چھکے نکلے۔

اپنی 29ویں ٹیسٹ سنچری کے ساتھ کوہلی نے ٹیسٹ سنچریوں کے آل ٹائم گریٹ سر ڈان بریڈمین کے ریکارڈ کی بھی برابری کر لی ہے۔ اس کے ساتھ کوہلی عالمی کرکٹ میں سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے ٹاپ 10 کھلاڑیوں کی فہرست میں بریڈمین کے ساتھ مشترکہ طور پر 10ویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

کوہلی نے طویل عرصے بعد غیر ملکی سرزمین پر ٹیسٹ سنچری بنائی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے آخری ٹیسٹ سنچری 16 دسمبر 2018 کو پرتھ، آسٹریلیا میں مکمل کی تھی۔ 1677 دن اور 31 اننگز کے بعد وراٹ کوہلی نے اب غیر ملکی سرزمین پر سنچری بنائی ہے۔ اس سے قبل دوسرے ٹیسٹ کے پہلے دن وراٹ کوہلی نے شاندار بلے بازی کی اور اسٹمپ پر 87 رنز کے اسکور پر ناٹ آوٹ واپس لوٹ گئے

ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا دوسرا اور آخری میچ چل رہا ہے۔ وراٹ کوہلی اس میچ میں زبردست بیٹنگ کر رہے ہیں۔

ٹی-20 ورلڈ کپ 2022 میں پاکستان کے خلاف مقابلے میں وراٹ کوہلی کی میچ وننگ اننگ سے متعلق کہا کہ جس طرح سے انہوں نے کھیلا جیت کا پورا سہرا انہیں جیتا ہے۔

وراٹ کوہلی نے پاکستان کے خلاف کئی میچ جتانے والی اننگ کھیلی ہے۔ جب بھی پاکستان کے خلاف مقابلہ ہوتا ہے تو وراٹ کوہلی ایک خطرناک موڈ میں نظرآتے ہیں۔

ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 12 جولائی سے ٹسٹ سیریز کھیلی جائے گی۔ محمد شمی کو اس سیریز سے بریک دیا جاسکتا ہے۔

پاکستان کے سابق کپتان عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کے کپتان بابراعظم مستقبل میں وراٹ کوہلی سے بھی زیادہ حصولیابی حاصل کرسکتے ہیں۔ حالانکہ دونوں ایک ہی کلاس کے بلے باز ہیں۔

عالمی ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں آسٹریلیا سے ہندوستان کی شکست کے بعد، فینس کوہلی کو ٹسٹ کپتان کے طورپربحال کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ وہ اپنے ترک کی حمایت کرنے کے لئے وراٹ کوہلی کے مؤثرریکارڈ کو کپتان کے طورپرسوشل میڈیا پرشیئرکر رہے ہیں۔

فائنل میچ میں جب چوتھے دن کا کھیل ختم ہوا تو اس وقت بھارتی ٹیم 3 وکٹوں کے نقصان پر 164 رنز بنا چکی تھی۔ اس کے بعد آخری روز انہیں جیت کے لیے مزید 280 رنز درکار تھے۔ لیکن 5ویں دن کے پہلے سیشن میں ہندوستانی ٹیم کو 179 کے اسکور پر 2 بڑے جھٹکے لگے۔ اس میں ویراٹ کوہلی کی بڑی وکٹ بھی شامل ہے۔