Bharat Express

Vikramaditya Singh

دیواس کے آنجہانی مہاراجہ توکوجی راؤ پوار کی اہلیہ اور لوک سبھا لیڈر گایتری راجے پوار نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ میں راہل گاندھی کے اس مضمون کی مذمت کرتی ہوں جس میں ہندوستان کے مہاراجہ کو بدنام کیا گیا ہے، جو سناتن کلچر کے ستون تھے۔

وکرمادتیہ سنگھ نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں کئی بار مرکزی وزیر نتن گڈکری سے مل چکے ہیں۔ ہماچل پردیش کو مرکزی حکومت سے پانچ بڑے پروجیکٹ ملے ہیں۔

وکرمادتیہ نے اس بات پر زور دیا کہ پارٹی لائن ان کے لیے سب سے اہم ہے۔ ہماچل کے وزیر نے کہا کہ ہمارے لیے پارٹی لائن سب سے اہم ہے لیکن ریاست کے لوگوں کی آواز اٹھانا بھی ہماری اولین ترجیح ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیروکرمادتیہ سنگھ نیم پلیٹ تنازعہ سے متعلق گھرے ہوئے ہیں، اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری نے انہیں بلاکر سمجھایا۔ جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے کہا کہ نیم پلیٹ لگانے کے موضوع پر کانگریس کی پالیساں شروع سے ہی واضح رہی ہیں۔ 

وکرمادتیہ سنگھ نے وقف بورڈ میں اصلاحات کی ضرورت پر بات کی اور سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہماچل اور ہماچل کے بہترین مفادات، ہماچل کی ہر جگہ مکمل ترقی‘‘۔ جئے شری رام! وقت کے ساتھ ساتھ ہر قانون میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ وقف بورڈ میں بھی بدلتے وقت کے ساتھ اصلاح کی ضرورت ہے۔

ہماچل پردیش میں نیم پلیٹ تنازعہ سے متعلق کانگریس اقلیتی شعبہ کے چیئرمین عمران پرتاپ گڑھی نے راہل گاندھی سے ملاقات کرکے ناراضگی ظاہرکی ہے۔

جب وکرمادتیہ سنگھ سے پوچھا گیا کہ آپ کے ایک وزیر نے اسمبلی میں کہا تھا کہ سڑک پر دکاندار ہماچل کے رہنے والے ہونے چاہئیں، تو انہوں نے کہا کہ ہم نے اس پر سوچ بچار کی تھی، لیکن ایسا کوئی قانون نہیں ہے، لیکن اتنا ضروری ہے کہ کسٹمرز ہماچل کے لوگوں کو ترجیح دیں، تاکہ انہیں روزگار کے لیے ادھر ادھر بھٹکنا نہ پڑے۔

ہماچل کے سنجولی میں ایک مسجد کی تعمیر چل رہی ہے جس کا معاملہ عدالت میں ہے،البتہ کچھ شرپسند عناصر اس مسجد کو شہید کرنے کی بات کررہے ہیں اور وہاں کانگریس کی حکومت ہونے باوجود ایسی بات ہونے پر ایم آئی ایم چیف اسدا لدین اویسی برہم ہیں ،انہوں نے ہماچل کی حکومت کو اس کیلئے نشانہ بنایا ہے۔

منڈی سے کانگریس امیدوار وکرمادتیہ سنگھ نے اپنی ماں اور ہماچل کانگریس کی سربراہ پرتیبھا سنگھ کے ساتھ رام پور کے شنی مندر میں پوجا کی۔ وہ اپنا ووٹ ڈالنے یہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی طرف سے اچھا رسپانس مل رہا ہے۔

دھرم شالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرنی سینا کے صدر امو نے کہا کہ میں صرف کنگنا جی کا بیان سن رہا تھا۔ کنگنا رناوت جس طرح کی زبان استعمال کر رہی ہیں۔ مجھے اس پر اعتراض ہے۔