ہماچل میں کنگنارناوت-وکرمادتیہ نے کی پوجا، بنگال میں بار بار انتخابی تشدد کیوں ہوتا ہے؟
ہماچل پردیش کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار کنگنا رناوت نے پارٹی دفتر میں پوجاکی۔ وہ ووٹ ڈالنے کے بعد یہاں پہنچی اور پھر پوجا کی۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت ہماچل پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کی لہر چل رہی ہے۔
#WATCH | Himachal Pradesh: BJP candidate from Mandi Lok Sabha seat Kangana Ranaut offers prayers at the BJP office in Mandi after casting her vote for the seventh phase of #LokSabhaElections2024 pic.twitter.com/yT5dvppNuy
— ANI (@ANI) June 1, 2024
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہیں منڈی سے کانگریس امیدوار وکرمادتیہ سنگھ نے اپنی ماں اور ہماچل کانگریس کی سربراہ پرتیبھا سنگھ کے ساتھ رام پور کے شنی مندر میں پوجا کی۔ وہ اپنا ووٹ ڈالنے یہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی طرف سے اچھا رسپانس مل رہا ہے۔ یہ صرف وکرمادتیہ سنگھ کی نہیں بلکہ منڈی کے 14 لاکھ لوگوں کی جیت ہوگی۔ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں گھروں سے نکلیں اور اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
#WATCH | Congress candidate from Mandi Lok Sabha seat Vikramaditya Singh along with his mother and Himachal Pradesh Congress chief Pratibha Singh offer prayers at Shani Mandir in Rampur before casting their votes for the seventh phase of #LokSabhaElections2024 pic.twitter.com/XDVE7STIBb
— ANI (@ANI) June 1, 2024
میرے پاس لوگوں کے آشیرواد کے لیے الفاظ نہیں ہیں – پون سنگھ
بہار کے روہتاس میں کاراکاٹ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوار بھوجپوری گلوکارپون سنگھ نے کہا ہے کہ “میں کچھ بھی نہیں ہوں، لوگ مجھے آشیرواد دے رہے ہیں اور میں اس سے خوش ہوں، میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ باہر آئیں اور اپنا قیمتی ووٹ دیں۔” عوام کے آشیروادکے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں۔
مارک ای وی ایم کی ہوئی لوٹ ، ووٹنگ پرامن طریقے سے ہو رہی ہے – ابھیشیک بنرجی
ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری اور ڈائمنڈ ہاربر سیٹ سے امیدوار ابھیشیک بنرجی نے ای وی ایم کی لوٹ مار پر ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “میرے خیال میں الیکشن کمیشن کی طرف سے دی گئی وضاحت یہ ہے کہ یہ ایک مارک ای وی ایم تھی۔ اگرچہ میں نے معلومات اکٹھی نہیں کی ہیں، لیکن میں نے اپنی بلاک قیادت سے سنا ہے کہ یہ ایک مارک ای وی ایم تھی۔ کوئی فکرکی بات نہیں۔” ووٹنگ پرامن رہی ہے اور میں مغربی بنگال کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آج آپ کا وقت ہے کہ آپ اس عوام دشمن حکومت کو کرارا جواب دیں۔
بنگال میں بار بار انتخابی تشدد کیوں ہوتا ہے؟
مغربی بنگال میں انتخابات کے دوران ہر بار تشدد دیکھنے میں آرہا ہے۔ بنگال پنچایتی انتخابات سے لے کر لوک سبھا انتخابات تک خون میں رنگا ہوا ہے۔ پنچایتی انتخابات کے دوران تشدد کی سب سے بڑی وجہ معاشی وسائل پر کنٹرول ہے۔ سرکاری فنڈز کی تقسیم کا کام پنچایت سطح پر کیا جاتا ہے، اس لیے امیدوار اس الیکشن کو جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جاتے ہیں۔ اس کا اثر لوک سبھا انتخابات میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جب پارٹی کارکنان سیاسی مخالفت کی وجہ سے ایک دوسرے کو قتل کرنے کے عادی ہو جائیں۔
بھارت ایکسپریس