Bharat Express

Swati Maliwal Assault Case

عام آدمی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال سے بدسلوکی اورمارپیٹ کے معاملے میں مرکزی وزیراسمرتی ایرانی نے کئی سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کیجریوال کو جواب دینا ہوگا۔

سی ایم کیجریوال کے والدین کی جانب سے دہلی پولیس کو پوچھ گچھ کے لیے 23 مئی یعنی آج کا وقت دیا گیا تھا۔ دہلی پولیس کی ٹیم صبح 11.30 بجے پوچھ گچھ کے لیے اروند کیجریوال کے گھر پہنچنے والی ہے۔ اس کے بعد دہلی پولیس سواتی مالیوال کیس میں مزید کارروائی کرنے جا رہی ہے۔

دہلی پولیس نے ویبھو کمار کو 19 مئی کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ 13 مئی کو سواتی مالی وال پر حملے کے بعد 6 دن کے اندر مختلف ریاستوں میں ویبھو کمار کے مقام کا پتہ چلا۔

کیس کی سماعت کے دوران ویبھو کے وکیل نے کہا کہ انہیں ویبھو کی گرفتاری کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ سواتی مالیوال پر کوئی حملہ نہیں ہوا۔

عام آدمی پارٹی کی طرف سے  اس معاملے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے آتشی نے کہا کہ جب سے اروند کیجریوال کو ضمانت ملی ہے۔ تب سے بی جے پی گھبرا گئی ہے اور اس کی وجہ سے بی جے پی نے ایک سازش رچی ہے۔

سواتی مالیوال نے کہا کہ 'ملک میں اہم انتخابات ہو رہے ہیں اور سواتی مالیوال اہم نہیں، ملک کے مسائل اہم ہیں'۔ بی جے پی کے لوگوں سے خصوصی درخواست ہے کہ اس واقعہ پر سیاست نہ کریں۔

دہلی پولیس ذرائع کے مطابق سواتی مالیوال نے پیر (13 مئی) کا پورا واقعہ پولیس کو بتایا۔ اس نے پولیس کو ان حالات کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس میں اس نے پی سی آر کال کی۔ اب پولیس نے سواتی کے بیانات کی بنیاد پر قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔

سنجے سنگھ نے کہا کہ اس کا نوٹس لیا گیا ہے اور سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سواتی مالیوال پیر (13 مئی) کو اروند کیجریوال سے ملنے آئی تھیں اور ڈرائنگ روم میں ان کا انتظار کر رہی تھیں۔ اسی دوران ویبھو کمار بھی وہاں پہنچ گیا اور سواتی مالیوال کے ساتھ بدتمیزی کی۔

بی جے پی لیڈران نے دعویٰ کیا تھا کہ سواتی مالیوال نے سی ایم کی رہائش گاہ پر پولیس کو بلایا تھا۔ جبکہ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (نارتھ) ایم کے۔ مینا نے بتایا کہ صبح 9.34 بجے پولیس کو پی سی آر کال موصول ہوئی جس میں خاتون نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ان پر حملہ کیا گیا ہے۔

پی سی آر کال موصول ہونے کے بعد دہلی پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے اور معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ حالانکہ پولیس کی طرف سے اس معاملے پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے