Bharat Express

Supreme Court

مہاراشٹر کے سابق وزیراور این سی پی رہنما نواب ملک کو قریب ڈیڑھ سال بعد راحت کی خبر سننے کو ملی ہے۔ دراصل جمعہ (11 اگست) کو سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر نواب ملک کو بڑی راحت دے دی ہے۔

سینئر ایڈوکیٹ مکل روہتگی اور یوپی کے ایڈوکیٹ جنرل اجے کمار مشرا نے یوپی حکومت کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے بنچ کو بتایا کہ ہر انکاؤنٹر کیس کی جانچ سی آر پی سی کی دفعات کے تحت کی گئی ہے۔

جسٹس کول نے کہا، "یہ کہنا غلط ہو گا کہ دفعہ 370 کو کبھی ختم نہیں کیا جا سکتا تھا، ہمیں صرف یہ دیکھنا ہے کہ حکومت نے اسے ہٹانے کے لیے جو طریقہ کار اپنایا وہ درست تھا یا نہیں۔ اس سے پہلے اس سماعت کے تیسرے دن سپریم کورٹ نے اہم ریمارکس دیے تھے۔

اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ حکومت آئینی بنچ کے حکم کے خلاف بل لا کر سپریم کورٹ کو کمزور کر رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے مارچ 2023 میں ایک حکم میں کہا تھا کہ سی ای سی کی تقرری صدر،وزیر اعظم، چیف جسٹس آف انڈیا اور اپوزیشن لیڈر کے مشورے پر کی جانی چاہیے۔

ریٹائرڈ ججوں کی رائے  حکم کے پابند نہیں ہے۔ اگر آپ کسی ساتھی کا حوالہ دیتے ہیں، تو آپ کو موجودہ جج ساتھی کا حوالہ دینا ہوگا۔ ایک بار جب وہ جج کی کرسی سے سبکدوش ہوجاتے ہیں ،تب ان کی ذاتی رائے ہوتی ہے، اور سابق ججز کی ذاتی رائے یا تبصرہ کسی حکم کے پابند نہیں ہوتا۔

شوبھا گوپتا نے بار بار بنچ سے پوچھا کہ کیا وہ مجرم جو اس جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ جس طرح سے انہوں نے اسے انجام دیا ہے۔کیا وہ ان کے ساتھ دکھائی گئی نرمی کے مستحق ہیں؟ صوابدیدی حکم وغیرہ کے علاوہ، کیا وہ کسی نرمی کے مستحق ہیں؟

اٹارنی جنرل نے کہا کہ تشدد سے زیادہ متاثرہ ہر ضلع میں 6 ایس آئی ٹی بنائے جائیں گے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ 11 معاملات جو پہلے سی بی آئی کو سونپے گئے تھے، ان کی جانچ صرف سی بی آئی کرے گی۔ خواتین سے متعلق معاملات کی جانچ میں سی بی آئی کی خواتین افسران بھی شامل ہوں گی۔

سپریم کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل پولیس سے واقعے کا ریکارڈ، ایف آئی آر، گرفتاری اور متاثرین کے بیانات بھی پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ ہم اس پہلو پر بھی غور کریں گے کہ کون سے کیسوں کو تفتیش کے لیے سونپا جانا چاہیے۔

مسجد کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن انتفاضہ کمیٹی کے جوائنٹ سکریٹری سید محمد یاسین نے اتوار کے روز کہا کہ مسلم فریق اور اس کے وکلاء نے 6 اگست کو دوسرے دن سروے میں حصہ لیا۔

سپریم کورٹ کی طرف سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ملی راحت نے ان کے پارلیمنٹ میں دوبارہ داخلے کا دروازہ کھول دیا ہے۔ اس وقت قابل ذکر بات یہ ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ کو ان کی رکنیت بحال کرنے میں کتنا وقت لگے گا اور کیا وہ حکومت پر عدم اعتماد کے ووٹ پر منگل کی بحث میں حصہ لے سکیں گے۔