Bharat Express

Srinagar

مندوبین کا پہلا قافلہ جب سرینگر پہنچا تو مندوبین کا تلک لگاکر اور زعفرانی رنگ کا دستاریں پہنا کر استقبال کیا گیا،مندوبین کو خصوصی گاڑیوں کے ذریعے سری نگر ہوائی اڈے سے ایس کے آئی سی سی پہنچایا گیا۔ جی ٹونٹی کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بین الاقوامی سطح کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

سبھی کی نظریں سری نگر میں 22 مئی سے منعقد تاریخی تین روزہ جی۔20 ایونٹ پر ہیں، کیونکہ مرکزی حکومت اور جموں و کشمیر انتظامیہ یوٹی کی سیاحتی صلاحیت میں نمایاں اضافے کی توقع کر رہی ہے۔

سری نگر میں جی 20 سربراہی اجلاس جموں و کشمیر کی ثقافتی دولت، سیاحت اور مہمان نوازی کو فروغ دینے کا ایک بہت بڑا موقع پیش کرتا ہے۔

وادی کشمیر نے حالیہ برسوں میں قدرتی خوبصورتی اور خطے کی ثقافت کی بدولت سیاحت میں بے مثال اضافہ دیکھا ہے۔

"نوجوانوں کو اپنی روزی کمانے کے لیے محنت کی قدر سیکھنی چاہیے۔ اگر کوئی یہ فن سیکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے تو میں اسے مفت سکھانے کے لیے تیار ہوں،" عبدالسلام نے یہ بات کہی ۔ .

کشمیر میں آنا ایک ایسا حقیقی احساس ہے، جو ہر کسی کی توجہ اپنی طرف کھینچتا ہے،ہم کشمیر سے محبت کرتے ہیں ۔یہ سر زمین انتہائی خوصبورت ہے اور جی 20 اجلاس کے انعقاد کیلئے بھی سب سے بہترین جگہ  ہے۔

G20 Summit in Srinagar: سمٹ میں شامل ہونے والے نمائندے ایس کے آئی سی سی گئے جہاں پگڑی، تلک اورپھولوں سے ان کا روایتی استقبال کیا گیا۔

چین نے کشمیر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کی مخالفت کی ہے جب کہ سعودی عرب نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی۔ ایسا لگتا ہے کہ ترکی نے سری نگر اجلاس سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کشمیر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ بدامنی اور تشدد کے باوجود، اس کی سراسر خوبصورتی لوگوں کو مسحور کر دیتی ہے اور آج بھی مشہور شاعر امیر خسرو کے ان الفاظ کو معنی بخشتی ہے، "اگر فردوس بار رو زمین است، ہمین است، ہمین است"۔ (اگر زمین پر کوئی جنت ہے تو وہ یہاں ہے۔)

رکاوٹوں کو کم کرنے اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے گروپ صبح سویرے اپنا کام شروع کرتا ہے جب ٹریفک ہلکا ہوتا ہے۔ وہ سیمنٹ، ریت اور بجری سمیت ضروری سامان خریدتے ہیں اور گڑھوں کی مرمت کے لیے نکل پڑتے ہیں۔