Bharat Express

Altaf Thakur: جی۔20 سربراہی اجلاس جموں کشمیر پر منفی سفری مشوروں کو دور کر سکتا ہے۔ الطاف ٹھاکر

سری نگر میں جی 20 سربراہی اجلاس جموں و کشمیر کی ثقافتی دولت، سیاحت اور مہمان نوازی کو فروغ دینے کا ایک بہت بڑا موقع پیش کرتا ہے۔

جی ۔20 سربراہی اجلاس سے جموں و کشمیر کی امیدیں بڑھیں

بی جے پی کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے آنے والے جی۔20 ایونٹ کو جموں و کشمیر کی متحرک ثقافت، سیاحت کی صلاحیت اور دیرینہ مہمان نوازی کو بڑھانے کا ایک زبردست موقع قرار دیا ہے۔

الطاف ٹھاکر نے کہا ہے کہ یہ تاریخی میگا ایونٹ، پہلی بار بھارت کی صدارت میں سری نگر میں ہونے ہو رہا ہے۔ کشمیر کی خوبصورتی اور اس کے وسیع سیاحتی امکانات کو عالمی سطح پر ظاہر کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ٹھاکر نے اس امید کا اظہار کیا کہ تقریب میں شرکت کرنے والے معزز غیر ملکی مہمان امن کے سفیر بنیں گے، جو بالآخر جموں و کشمیر کے سیاحت کے شعبے کو فائدہ پہنچائیں گے اور بیرونی ممالک کی طرف سے عائد منفی سفری مشوروں کو دور کرنے میں مدد کریں گے۔ ٹھاکر نے زور دے کر کہا کہ کشمیر کے لوگ مہمان نوازی کی اپنی دیرینہ روایت کو ظاہر کرتے ہوئے غیر ملکی مہمانوں اور معززین کا پرتپاک استقبال کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

انہوں نے پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کو جی 20 ایونٹ کی مخالفت کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا، یہاور کہا کہ ان کا موقف پاکستان کے مفادات سے ہم آہنگ ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں سے اپنی سمجھی جانے والی الگاؤ کو اجاگر کرتا ہے۔ ٹھاکر نے سری نگر میں ہونے والے جی۔20 پروگرام کے لیے کشمیر کو میزبان کے طور پر منتخب کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔

سرینگر میں یہ انتہائی متوقع جی۔20 سربراہی اجلاس جموں و کشمیر کے لیے بہت بڑا ایوینٹ ہے، جو اس کے امیر ثقافتی ورثے، متنوع مہمان نوازی، اور سیاحت کی بھرپور صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ چونکہ یہ خطہ معزز مہمانوں کی آمد کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہے، یہ تقریب ایک مثبت تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے جموں و کشمیر کی سیاحت کی صنعت کے لیے روشن مستقبل کی راہ ہموار ہو گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read