آج سہ پہر 3 بجے سے سری نگر میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جی 20 اجلاس، ہر جگہ سیکورٹی فورسز تعینات
Srinagar G20 Meeting: جی 20 سربراہی اجلاس آج سے جموں و کشمیر میں شروع ہو رہا ہے۔ اس کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ کشمیر کے لوگ بھی پر امید ہیں کہ جی 20 اجلاس کے بعد یہاں ایک نئی پیشرفت دیکھنے کو ملے گی۔ اجلاس سے پہلے اپنا موقف واضح کرتے ہوئے ہندوستان نے کہا ہے کہ لوگ یہاں آکر دیکھیں گے کہ زمین پر جنت کیسی ہے۔ آئندہ G20 اجلاس میں 60 سے زائد مندوبین شرکت کر سکتے ہیں۔ اس میٹنگ میں ترقی سے لے کر تمام مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
سری نگر شہر کے کچھ حصے اور شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر یا ایس کے آئی سی سی کی طرف جانے والی سڑکوں کو جہاں جی 20 اجلاس منعقد ہونا ہے۔سجا دیا گیا ہے۔
مندوبین کے استقبال کے لیے سجایا گیا راستہ
G20 میٹنگ کے لیے سمارٹ سٹی کا پیغام، پینٹ شدہ فرش اور چمکتی ہوئی سڑکیں سری نگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر تک سڑک کو نشان زد کرتی ہیں، جو سری نگر کے مرکز میں G20 اجلاس کا مقام ہے۔ مندوبین کے استقبال کے لیے پنڈال کی طرف جانے والی سڑکوں بشمول ساحل، پارکس اور عمارتوں کو خوبصورت بنایا گیا ہے۔ سری نگر ہوائی اڈے سے ایس کے آئی سی سی تک سڑکوں کے ساتھ ویو پوائنٹس، ہورڈنگس، سائن بورڈز لگائے گئے ہیں اور شجرکاری کی گئی ہے۔ جی 20 اجلاس نے سیاحت کے شعبے سے وابستہ لوگوں میں امیدیں جگائی ہیں۔
سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں
میرین کمانڈوز ڈل جھیل کی حفاظت کر رہے ہیں، جس کے کنارے SKICC واقع ہے۔ این ایس جی کمانڈوز مقام کو محفوظ بنانے میں مقامی پولیس اور نیم فوجی دستوں کی مدد کر رہے ہیں۔ علاقے میں بڑی تعداد میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ دھماکا خیز مواد یا آئی ای ڈیز کی جانچ کے لیے سکینر اور سنففر کتے تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر سے گزرنے والی گاڑیوں کی سرپرائز چیکنگ کی جارہی ہے۔ احتیاط کے طور پر سری نگر میں اسکولوں کو تین دن کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
چین نے جی 20 اجلاس کی مخالفت کر دی
چین نے کشمیر میں جی 20 اجلاس کے انعقاد کی مخالفت کی ہے جب کہ سعودی عرب نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی۔ ایسا لگتا ہے کہ ترکی نے سری نگر اجلاس سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔