Congress ‘Soft’ Hindutva: ’’بدلتے وقت کے ساتھ وقف بورڈ میں اصلاح کی ضرورت …‘‘ہماچل میں ’سافٹ‘ ہندوتوا والا امیج بنانے کی کوشش کر رہی ہے کانگریس
وکرمادتیہ سنگھ نے وقف بورڈ میں اصلاحات کی ضرورت پر بات کی اور سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہماچل اور ہماچل کے بہترین مفادات، ہماچل کی ہر جگہ مکمل ترقی‘‘۔ جئے شری رام! وقت کے ساتھ ساتھ ہر قانون میں تبدیلی لانا ضروری ہے۔ وقف بورڈ میں بھی بدلتے وقت کے ساتھ اصلاح کی ضرورت ہے۔
Shimla Sanjauli Mosque: سنجولی مسجد تنازعہ پر آل پارٹی میٹنگ میں کیا ہوا فیصلہ؟ وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے دیا یہ بڑا بیان
کل جماعتی میٹنگ کے بعد وزیراعلیٰ سکھویندرسنگھ سکھونے کہا کہ ہماچل پردیش میں ہمیشہ بھائی چارہ اورہم آہنگی قائم رہا ہے۔ انہوں نے باہرسے آنے والے سیاحوں کا استقبال کیا۔
Shimla Sanjauli Mosque: سنجولی مسجد پر کمیٹی نے لیا یوٹرن،کہا-مسجد کو منہدم کرنے کی اجازت دے یا انتظامیہ سیل کرے
کمیٹی نے اتفاق کیا کہ مسجد میں غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں، کمیٹی کے مطابق ہماچل میں باہری لوگ آئے ہیں اور اس کی وجہ سے ہماچل پردیش میں غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں۔ جس کے سبب ہماچل میں بھائی چارے کا ماحول بدل رہا ہے۔
Shimla Masjid Controversy and protest: سنجولی مسجد کے خلاف مظاہرین ہوئے بے قابو، پولیس نے کیا لاٹھی چارج،واٹر کینن کا بھی کیا استعمال
جو ویڈیوز سامنے آرہے ہیں ان میں بھیڑ نے پولیس کی کئی رکاوٹیں توڑ دی ہیں، بھیڑ کو پیچھے ہٹانے کے بجائے عوامی ہجوم نے پولیس کو ہی پیچھے دھکیل دیا ہے۔ بے قابو ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس کو طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑاہے۔
Shimla Mosque Row: سنجولی مسجد کے خلاف ہندو تنظیمیں آج بھی سراپا احتجاج،سیکورٹی کے سخت انتظامات،دفعہ163 نافذ
ضلع مجسٹریٹ انوپم کشیپ نے کہا کہ یہ حکم سنجولی میں انڈین سول ڈیفنس کوڈ 2023 کی دفعہ 163 کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے دیا گیا ہے۔ اس کے تحت ضلع کے سنجولی علاقے میں امن و امان اور امن برقرار رکھنے کے لیے پانچ یا اس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔
Protest Outside Sanjauli Masjid : شملہ میں مسجد کے باہر مظاہرہ،غیر قانونی بتاکرمنہدم کرنےکاہورہا ہےمطالبہ،مسلمانوں کی بڑھتی آبادی پر بھی اٹھائے سوال
مسجد کی تعمیر کے سوال پر ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ ریاست میں تمام شہری برابر ہیں۔ تمام مذاہب کا احترام کیا جاتا ہے۔ جو بھی امن و امان کو اپنے ہاتھ میں لے گا، حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے گی۔ ہماچل پردیش آنے والا ہر شہری قانون کا پابند ہے۔