Bharat Express

RJD

وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’دو لاکھ 86 ہزار 461 سرکاری عہدوں پر تقرری کا معاملہ زیر عمل ہے، اور تین لاکھ 62 ہزار 104 نئی آسامیاں بنائی گئی ہیں۔‘‘ ایک لاکھ لوگوں کو نوکریاں اور 10 لاکھ کو روزگار ملا ہے۔‘‘

بہار کے سی ایم پر حملہ کرتے ہوئے، پرشانت کشور نے کہا، "2015 کے بعد جو واقعہ ہوا ہے، نتیش کمار نے دیکھا ہے کہ چاہے عوام کسی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ آر جے ڈی کو ووٹ دیتے ہیں، چاہے وہ کانگریس کو ووٹ دیتے ہیں... یا پھر آزاد کو

درحقیقت ضرورت کا معاملہ یہیں سے ختم ہوتا ہے اور سیاسی مجبوری کی کہانی شروع ہوتی ہے۔ کرناٹک کے حالیہ انتخابات میں جس طرح سے اس مطالبے نے پسماندہ ذات کے ووٹروں کو متحرک کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا، اس سے یہ یقینی ہے کہ یہ 2024 میں ایک بڑا انتخابی مدعا بن جائے گا۔

سپریم کورٹ کی طرف سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ملی راحت نے ان کے پارلیمنٹ میں دوبارہ داخلے کا دروازہ کھول دیا ہے۔ اس وقت قابل ذکر بات یہ ہے کہ لوک سبھا سکریٹریٹ کو ان کی رکنیت بحال کرنے میں کتنا وقت لگے گا اور کیا وہ حکومت پر عدم اعتماد کے ووٹ پر منگل کی بحث میں حصہ لے سکیں گے۔

لالو یادو  نے مزید کہا کہ بہار میں آر جے ڈی ،جے ڈی یو اور کانگریس مل کر حکومت چلا رہی ہیں۔ الیکشن میں ایک امیدوار کا مقابلہ ایک امیدوار سے ہوگا۔ مقابلہ انڈیا بمقابلہ این ڈی اے ہوگا۔ ہم اپنے اختلافات بھول جائیں گے، اسی لیے میں دہلی جا رہا ہوں۔

اسی دوران بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ان سے ملنے رابڑی ہاؤس پہنچے۔ جہاں انہوں نے لالو اور تیجسوی یادو سے ملاقات کی۔ ساتھ ہی ان کی ملاقات کے بارے میں یہ بھی خبر ہے کہ دونوں کے درمیان کابینہ کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

پولیس کے لاٹھی چارج میں بی جے پی لیڈر کی موت کے بعد بہار کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس کے بارے میں بی جے پی نتیش حکومت پر انتقامی کارروائی کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ساتھ ہی اس الزام پربہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے جمعرات کو کہا کہ کوئی بدلہ نہیں لیا گیا ہے۔

شیوانند تیواری نے نتیش-تیجسوی کی مشکلات میں اضافہ کرنے والا بیان دیا ہے۔ ایک نیوز چینل سے بات چیت کے دوران ہندو معاشرے سے متعلق انہوں نے کئی ایسی باتیں کہہ دیں، جس پر تنازعہ ہونا یقینی ہے۔

ساورکر کی سالگرہ پر پارلیمنٹ بلڈنگ کاافتتاح آئین سازوں اور مجاہدین آزادی کی قربانیوں کا مذاق ہے:اپوزیشن

Anand Mohan Row: سابق رکن پارلیمنٹ آنند موہن کی جمعرات (27 اپریل) کی صبح جیل سے رہائی ہوگئی۔ اس معاملے سے متعلق اب سیاسی ہنگامہ آرائی بھی شروع ہوگئی ہے۔ تمام لیڈران بہارحکومت پر حملہ آور ہیں۔