Bharat Express

Rajasthan CM

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں کئی مواقع پر ہمارے ثالثی کے صدیوں پرانے نظام کا مسلسل ذکر کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ " تنازعات کے متبادل حل" کا طریقہ کار آج ملک میں کفایت شعاری اور فوری فیصلوں کا ایک اہم طریقہ بن گیا ہے۔

کوٹہ سٹی پولیس سپرنٹنڈنٹ امرتا دوہان نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کے روز صبح 11:30 بجے سے 12 بجے کے درمیان اس وقت پیش آیا جب شیو بارات کالی بستی سے گزر رہی تھی۔

وزیر اعلی بھجن لال شرما دہلی کے دورے پر ہیں۔ سمجھا جاتا ہے کہ وہ آج رات ہی دہلی سے واپس آتے ہی گورنر کلراج مشرا سے ملاقات کریں گے

راجستھان کی سابق وزیراعلیٰ نے پرچی کو کھولا تو انہوں نے اپنی حیرانی سے بھرا ردعمل ظاہرکیا۔ ان کا یہ ردعمل سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے۔

راجناتھ سنگھ اور وسندھرا راجے ایک ہی گاڑی میں بی جے پی کے دفتر پہنچے۔ قانون ساز پارٹی کا اجلاس چار بجے ہوگا۔ اس سے پہلے ایم ایل اے کا فوٹو سیشن ہوگا۔

بی جے پی سوشل انجینئرنگ کے ذریعے حکومت بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔ جس میں ایک سی ایم، دو ڈپٹی سی ایم کے علاوہ ایک دلت خاتون اسپیکر ہو سکتی ہیں۔ سی ایم اور ڈپٹی سی ایم کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے

کل وسندھرا راجے نے دہلی میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کے بعد وسندھرا اپنے بیٹے دشینت کے ساتھ مسکراتے ہوئے باہر آئیں۔ سیاسی ماہرین بھی ان کی مسکراہٹ کے پیچھے کی وجہ تلاش کر رہے ہیں ۔لیکن کسی کو اندازہ نہیں کہ ہائی کمان کا فیصلہ کیا ہو گا۔

متعدد دعویداری کی وجہ سے پارٹی نے تینوں ریاستوں میں آبزرور بھیجنے کا من بنایا ہے اور آبزرور کون کون لوگ ہوں گے ،ان کے ناموں کا اعلان کل ہوسکتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام آبزرور تینوں ریاستوں میں جاکر وہاں کے تمام اراکین اسمبلی سے ان کی رائے لیں گے اور اس کے بعد ایک رپورٹ دہلی کو سونپی جائے گی پھر اس کے بعد اعلیٰ کمان فیصلہ کرے گا۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہاں سے بی جے پی جیت جاتی ہے تو راجستھان میں وزیر اعلیٰ کا چہرہ کون ہوگا؟ وزیر اعلیٰ کے چہرے کے حوالے سے وسندھرا راجے، ارجن رام میگھوال، گجیندر سنگھ شیخاوت، راجندر راٹھور سے لے کر دیا کماری تک کے ناموں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اب اس دوڑ میں دہلی کے اوم برلا کا نام بھی شامل ہو گیا ہے۔

پائلٹ اس وقت راجستھان کانگریس کے صدر تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب سی ایم بنانے پر بحث ہوئی تو پارٹی قیادت نے یہ ذمہ داری اشوک گہلوت کو سونپی۔ اس کے بعد سے راجستھان کانگریس میں مسلسل اقتدار کی لڑائی جاری ہے۔