Thankful to the BJP government for looking after the JMI: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی اچھی طرح دیکھ بھال کرنے کیلئے بی جے پی حکومت کا شکریہ:پروفیسر نجمہ اختر
اختر نے بتایاکہ ہو سکتا ہے میں ریٹائر ہو رہی ہوں لیکن میں تھکی ہوئی نہیں ہوں اور یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ میرے لیے کس خدمت کا انتخاب کرتی ہے۔نجمہ اختر نے 2019 میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالاتھا۔ 2022 میں، انہیں حکومت ہند کی طرف سے پدم شری سے نوازا گیا۔
Political Controversy in Jamia Millia Islamia: جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبات کا بی جے پی کے لئے ہوا سیاسی استعمال؟ وائس چانسلر نجمہ اخترنے سوال اٹھانے والوں کو دیا ملک چھوڑنے کا مشورہ
بی جے پی سے وابستہ سیاسی لیڈران کے ذریعہ جامعہ کیمپس میں کمل نشان والے بینر کے استعمال کے بعد تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔ محبان جامعہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی 100 سالہ تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، ایسا ہونا باعث تشویش ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں وائس چانسلر اور دہلی حج کمیٹی کی چیئرپرسن کی موجودگی میں بی جے پی کے بینر تلے پروگرام کا انعقاد
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سینئر سیکنڈری اسکول میں وزیر اعظم نریندرمودی کویوم پیدائش، جی-20 کی کامیابی اورچندریان-3 کی کامیابی پرمبارکباد پیش کی گئی، جس میں جامعہ کی طالبات کی شرکت کرائی گئی۔
Jamia Millia Islamia land Issue: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ہاتھ سے نکل سکتی ہے قیمتی زمین؟ جامعہ برادری میں سخت بے چینی، وائس چانسلر نجمہ اور ایگزیکٹیو کونسل کے 4 اراکین پربڑا الزام
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی رکنی ایگزیکیٹیوکونسل میں سے چیئرپرسن اور موجودہ وائس چانسلرپروفیسر نجمہ اخترکے علاوہ 4 ممبران نے ادارے کی زمین کا حق شفعہ ذکیہ ظہیرکو دینے پررضامندی ظاہرکی ہے، جس کے بعد تنازعہ پیدا ہوگیا ہے۔
Attempt to destroy Urdu culture in Jamia Millia: انتظامیہ کی اردو بیزاری پر چیخ رہی ہے جامعہ ملیہ کی چہار دیواری
انتظامیہ نے جس چالاکی کے ساتھ اردو کو بے گھر کرنے اور اردو کلچر کو ختم کرنے کی کوشش کی ہے،ا س سے بانیان جامعہ کی روح زیر زمیں تڑپ رہی ہوگی۔ جامعہ کے درودیوار سے ،بانیان جامعہ کے اس دیار سے اردو کو بے آبروکرنے پر معمار جامعہ کی روح یقیناًافسردہ ہوگی۔دعا کیجئے تاکہ بانیان ِجامعہ کی روح کو قرار آجائے اور پروفیسر نجمہ اخترکو جامعہ کی روایت کا خیال۔
An attempt to ignore Urdu in JMI: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اردو کو نظرانداز کئے جانے سے اپنے بھی خفا ہیں،بیگانے بھی ناخوش
جوموجودہ وائس چانسلر ہیں ،وہ شاید جامعہ کی اس روایت سے آگاہ نہیں ہیں ۔ یا شعوری طور پر کسی دباو میں آکر یہ رویہ اختیار کیا ہے۔ جامعہ ملیہ کی تقریب میں جامعہ کے طلبا کے سامنے جو اردو بہت اچھی جانتے ہیں ،خالص ہندی میں خطاب کرنا ،میرے خیال سے کسی دباو میں کسی منصوبے کی تکمیل کیلئے ایسا رویہ اختیار کیا جارہا ہے۔