Bharat Express

PM Modi

کہا جا رہا ہے کہ ایک بار افتتاح ہونے کے بعد ایم ٹی ایچ ایل کو سیوری اور شیواجی نگر انٹرچینج کے درمیان روزانہ 39,300 گاڑیاں چلنے کی امید ہے، جب کہ شیواجی نگر اور چرلے انٹرچینج کے درمیان 9,800 گاڑیاں چلیں گی۔

ادے پور میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بابولال کھراڑی نے کہا، “وزیراعظم کا خواب ہے کہ کوئی بھوکا نہ سوئے اور کوئی چھت کے بغیر نہ رہے۔ بہت سارے بچے  پیدا کریں۔ وزیر اعظم آپ کے لیے گھر بنائیں گے ،تو پھر دقت کیاہے؟

پی ایم مودی نے کہا کہ وائبرینٹ گجرات سمٹ اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم بن گیا ہے۔ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات نے فوڈ پارکس کی ترقی، قابل تجدید توانائی میں تعاون اور صحت کی دیکھ بھال میں سرمایہ کاری کے لیے کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل نے کہا کہ “… میں وائبرینٹ گجرات سمٹ میں 34 پارٹنر ممالک اور 130 سے زیادہ ممالک کے مندوبین کا خیرمقدم کرتا ہوں… پی ایم مودی نے ‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کا آئیڈیا دنیا تک پہنچایا ہے۔

رسمی ملاقات کے ساتھ ہی محمد بن زائد النہیان نے احمد آباد میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ روڈ شو میں شرکت کی۔حالانکہ دیگر کئی ممالک کے سینئر رہنما بھی اس سمٹ میں شرکت کیلئے پہنچے ہیں لیکن کسی کے ساتھ پی ایم مودی کا روڈ شو نہیں ہوا بلکہ متحدہ عرب امارت کےا میر کے ساتھ روڈ شو کیا گیا ہے۔

مالدیپ کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا، "مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ عہدوں کے لوگوں کے خلاف کیے جانے والے تضحیک آمیز تبصروں سے آگاہ ہے۔ یہ خیالات ذاتی ہیں اور حکومت مالدیپ کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتے۔

وزیراعظم نریندرمودی کے لکشدیپ دورے کے بعد مالدیپ حکومت کے وزراء کی طرف سے کئے گئے قابل اعتراض تبصرہ کے بعد تنازعہ گہرا ہوگیا ہے۔

رہائی پانے والوں میں جسونت نائی، گووند نائی، شیلیش بھٹ، رادھیشام شاہ، بپن چندر جوشی، کیسر بھائی ووہانیہ، پردیپ مورداہیا، بکا بھائی ووہانیہ، راجو بھائی سونی، متیش بھٹ اور رمیش چندنا شامل ہیں۔ 15 سال جیل میں گزارنے کے بعد، قید کے دوران ان کی عمر اور رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے، انہیں 15 اگست 2022 کو رہا کر دیا گیاتھا ۔

پی ایم مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان کا سیٹلائٹ آدتیہ ایل 1 15 لاکھ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد سورج کے ہدف تک پہنچ گیا ہے جہاں یہ اس کا بنیادی ہدف تھا۔

مالدیپ کی محمد معز حکومت کی وزیر مریم شیونا نے ہندوستان اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ حکومت ہند نے اس بارے میں سخت موقف اختیار کیا تھا اور حکومت مالدیپ سے اپنا اعتراض ظاہر کیا تھا۔ وزیر کے متنازعہ ریمارکس پر ہنگامہ آرائی کے بعد مالدیپ اب بیک فٹ پر ہے۔