Bharat Express

PM Modi

ہ ہندوستان اور تنزانیہ کے تعلقات میں آج کا دن ایک تاریخی دن ہے۔آج ہم اپنی پرانی دوستی کو اسٹریٹجک پارٹنرشپ  کے رشتے سے جوڑ رہے ہیں۔آج کی میٹنگ میں ہم نے مستقبل کی اس اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد رکھنے والے کئی نئے اقدامات کی نشاندہی کی۔ہندوستان اور تنزانیہ باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک دوسرے کے اہم شراکت دار ہیں۔

اس سے پہلے ہفتہ کو پی ایم مودی نے 100 تمغے جیتنے پر کھلاڑیوں کو مبارکباد دی تھی۔ مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ وہ 10 اکتوبر کو دستے کی میزبانی کریں گے اور کھلاڑیوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔

یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ ایک طرف کینیڈا کو پناہ گاہ بنانے والے خالصتان دہشت گردوں کو یکے بعد دیگرے مارا جا رہا ہے، اسی طرح پاکستان کی سرپرستی میں پروان چڑھنے والے دہشت گردوں کو بھی کھلے عام گولیاں ماری جا رہی ہیں۔

اس سے قبل ہندوستان نے ایشین گیمز 2018 میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ جکارتہ ایشیائی کھیلوں میں ہندوستان نے 70 تمغے جیتے تھے۔ لیکن اب ہندوستانی کھلاڑیوں نے اپنے پرانے ریکارڈز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

پی ایم مودی نے اسی دن گجرات کا تخت سنبھالا، جنہیں کئی محاذوں پر چیلنجز کا سامنا تھا۔ اس کے بعد وہ 13 سال تک ریاست کے وزیر اعلیٰ رہے۔ وہ سب سے طویل مدت تک مسلسل وزیر اعلیٰ رہے۔ یہ ریاست کی تاریخ میں ایک ریکارڈ کے طور پر درج ہے۔

پی ایم مودی نے لال قلعہ سے کہا تھا کہ اب میرا خواب گائوں میں 2 کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانے کا ہے۔ اس کے لیے ہم نے ایک نئی اسکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کو ڈرون چلانے اور مرمت کرنے کی تربیت دی جائے گی۔

وزیر اعلی اشوک گہلوت نے دہرایا کہ ان کی حکومت بہار کی طرز پر راجستھان میں ذات کا سروے کرے گی اور یہ بھی ایک بڑا فیصلہ ہے۔ درحقیقت، وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو چتور گڑھ میں ایک جلسہ عام میں کہا تھا کہ اگر ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ عوامی مفاد کی کسی بھی اسکیم کو نہیں روکے گی اور یہ 'مودی کی گارنٹی' ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی کہا کہ میں اپنے ان شاندار کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جن کی کوششوں سے ہندوستان نے یہ تاریخی کارنامہ انجام دیا۔

سبزانقلاب نے بھارت کے ’کرسکتے ہیں کے جذبے‘ کی  جھلک نمایاں کی- یعنی یہ ثابت ہوا  کہ اگر ہمارے سامنے بے شمارچیلنجزہوں تو ان کے بالمقابل ہمارے پاس بے شمار اذہان بھی ہیں جن کے اندر اختراع کی رمق موجود ہے جو ان چیلنجزپرقابو حاصل کرسکتے ہیں۔

پی ایم مودی پر طنز کرتے ہوئے گہلوت نے کہا - پی ایم کہتے ہیں کہ انہوں نے پانی دیا۔ تو آپ نے یہ احسان نہیں کیا۔ جب میں گجرات کا انچارج تھا تو وہ مجھے بدنام کرت تھے، کہتے تھے کہ اشوک گہلوت پانی نہیں آنے دے رہے ہیں۔