Bharat Express

pdp chief mehbooba mufti

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ منگل (27 اگست) کو التجا نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ اسمبلی حلقہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر کانگریس-این سی اتحاد پارٹی کے ایجنڈے کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے، تو پی ڈی پی اس کی مکمل حمایت کرے گی اور جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں اتحاد کے لیے تمام سیٹیں چھوڑ دے گی۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ ’’اگر پی او کے سے وہ لوگ یہاں آتے ہیں تو وہ یہاں کے مسلمانوں کو کہاں بھیجیں گے۔ پہلے یہاں کے مسلمانوں کی عزت کرنا سیکھو پھر وہاں سے لوگوں کو لانے کی بات کرو۔

مفتی نے کہا کہ انتظامیہ ابھی تک اپنے نمائندوں کی حمایت میں کھل کر سامنے نہیں آرہی ہے کیونکہ وہ سری نگر اور بارہمولہ کی دو نشستوں پر انتخابات کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، 'سرکاری افسران دباؤ میں ہیں۔

نوڈل افسر راجیو کمار کھجوریا نے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی سے الیکشن کمیشن اور نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کی گائیڈلائنز کا حوالہ دیتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔

اننت ناگ-راجوری حلقہ سے عام انتخابات میں حصہ لے رہی  مفتی نے کہا کہ 70 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ "ایسا اچھا، عوام مفاد منشور" جاری کیا گیا ہے جس میں غریب لوگوں، بے روزگار نوجوانوں اور کسانوں کی بات کی گئی ہے۔

پی ڈی پی صدر نے یہ بھی کہا کہ بھلے ہی کانگریس ان کی حمایت کرے یا نہ کرے، انہیں عوام اور اپنی پارٹی کے کارکنوں پر پورا بھروسہ ہے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس سے بھی حمایت کی اپیل کی۔

آزاد نے مخالفین کو 'اے'، 'بی'، یا 'سی' ٹیموں کے طور پر لیبل لگانے کے عمل پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ''جو لوگ کسی خاص شخص سے ڈرتے ہیں، وہ اس پر حملہ کرنے لگتے ہیں۔ اگر لوگ  مجھے ووٹ دیتے ہیں تو ووٹ دینے دیجئے۔ انہیں منتخب کرنے دیں کہ پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی کون کر سکتا ہے۔

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے پیر (26 فروری 2024) کو بڑا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت اپنے ناقدین کو ہراساں کرنے کے لیے ان کے ہندوستان کے سفر پر پابندی لگا رہی ہے۔ یہ قانون کے مطابق نہیں ہے۔

جموں و کشمیر سے آئین کی دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اللہ کا فیصلہ نہیں ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے بھی امید نہ ہارنے کی اپیل کی ہے۔