Bharat Express

Lok Sabha Elections 2024: ووٹنگ سے پہلے پی ڈی پی کا سنگین الزام، محبوبہ مفتی نے کہا- لوک سبھا انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے انتظامیہ

مفتی نے کہا کہ انتظامیہ ابھی تک اپنے نمائندوں کی حمایت میں کھل کر سامنے نہیں آرہی ہے کیونکہ وہ سری نگر اور بارہمولہ کی دو نشستوں پر انتخابات کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘سرکاری افسران دباؤ میں ہیں۔

پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی۔ (فائل فوٹو)

لوک سبھا انتخابات: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (PDP) کی صدر محبوبہ مفتی نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر انتظامیہ پر الزام لگایا کہ وہ ان کی پارٹی اور حامیوں کو ‘منتخب طور پر نشانہ اور ہراساں’ کرکے لوک سبھا انتخابات میں دھاندلی کی کوشش کر رہی ہے۔ پی ڈی پی کے مقامی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی نے الزام لگایا کہ حکام نے پلوامہ میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، جس میں ہفتہ کی شام 6:30 بجے سے 48 گھنٹوں کے لیے لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ جبکہ پلوامہ سری نگر لوک سبھا سیٹ کا حصہ ہے یہاں اور پیر کے روز ووٹنگ ہونی ہے۔

ضلع پلوامہ میں دفعہ 144

انہوں نے کہا، ‘ضلع پلوامہ میں آج شام 6:30 بجے سے دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس سے پہلے ایسا کبھی نہیں ہوا کہ جہاں انتخابات ہونے ہوں وہاں پابندیاں لگا دی گئی ہوں اور وہ بھی جب تک کہ انتخابات ختم نہ ہو جائیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ لوگوں کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نہ آئیں۔ انہوں نے کہا، ‘انتخابات میں دھاندلی کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ انتخابی نتائج پہلے ہی طے کیے جا رہے ہیں۔

ووٹنگ سے قبل کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا

جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ان کی پارٹی کے سرگرم کارکنوں کو ووٹنگ سے قبل حراست میں لیا گیا۔ مفتی نے کہا، ‘یہ بات صرف پلوامہ تک محدود نہیں ہے۔ چند روز قبل سرنکوٹ (جموں کے پونچھ ضلع میں) میں بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد ہمارے 50-60 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ عجیب ماحول بنایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن کو 1987 کے انتخابات کو دہرانا ہے تو یہ انتخابی ڈرامہ کیوں؟ اگر وہ اخوان (سرکاری بندوق بردار) یا اخوانوں کی پارٹی بنانا چاہتا ہے جس کی وہ حمایت کر رہا ہے تو اسے یہ بتانا چاہیے۔

دباؤ میں ہیں سرکاری افسران

مفتی نے کہا کہ انتظامیہ ابھی تک اپنے نمائندوں کی حمایت میں کھل کر سامنے نہیں آرہی ہے کیونکہ وہ سری نگر اور بارہمولہ کی دو نشستوں پر انتخابات کے مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘سرکاری افسران دباؤ میں ہیں۔ پی ڈی پی کے کارکنوں کو چن چن کر نشانہ بنایا جاتا ہے اور انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔’ پی ڈی پی سربراہ نے جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ‘انتخابی ڈرامہ’ بند کرنے کے لیے کہا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی امیدوار وحید پارہ کو الیکشن کمیشن نے جاری کیا نوٹس، برہم ہو گئیں محبوبہ مفتی، کہہ دی یہ بڑی بات

کارکنوں کی زندگیوں کو خطرے میں کیوں ڈالیں گے؟

انہوں نے کہا کہ اگر آپ الیکشن میں دھاندلی کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں بتائیں ہم چلے جائیں گے۔ ہم اپنے کارکنوں کی جان کیوں خطرے میں ڈالیں گے؟’ مفتی نے الزام لگایا کہ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) نے کئی نوجوانوں کو جیل میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کشمیر کے لوگوں سے اپنی پارٹی کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ‘یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ نئی دہلی کو یہ پیغام دیں کہ جب آپ ہمارے نوجوانوں کو جیلوں میں ڈالیں گے تو ہم انہیں اپنے وکیل کے طور پر پارلیمنٹ میں بھیجیں گے۔’

بھارت ایکسپریس۔

Also Read