Bharat Express

Nitish Kumar

مجھے راجیہ سبھا کی رکنیت چھوڑنے پر ایک لمحے کے لیے بھی افسوس نہیں ہے، مجھے حکومت ہند میں وزیر کا عہدہ چھوڑنے پر ایک لمحے کے لیے بھی افسوس نہیں ہے، تو ایم ایل سی کے بارے میں اس سے بڑی کیا بات ہے۔

کشواہا نے کہا کہ میں پارٹی سے کہیں نہیں جا رہا ہوں۔ نہ ہی استعفیٰ دوں گا۔ میں مسلسل پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

سی ایم نتیش کمار نے مزید کہا، "یہ کسی کو نہیں بھولنا ہے، یہ لوگ جتنا بھی بھلوانا چاہیں، جھگڑا کروانا چاہیں بھولنا نہیں ہے۔ ہمیں تو مر جانا قبول ہے ان کے ساتھ جانا قبول نہیں۔"

اوپیندر کشواہا کی جانب سے میڈیا کو ایک پیغام بھیجا گیا۔ پیغام کچھ اس طرح تھا، 'میں میڈیا کے دوستوں سے بات کرنے کے لیے 27 جنوری 2023 کو دوپہر 12.30 بجے اپنی پٹنہ رہائش گاہ پر دستیاب ہوں گا۔' یعنی کشواہا نے بھی اپنا ذہن بنا لیا ہے

اوپیندر کشواہا کی بی جے پی کے ساتھ جانے کی ہوا اس وقت بڑھ گئی جب انہوں نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’جے ڈی یو کے کئی بڑے لیڈر بی جے پی کے رابطے میں ہیں اور یہ صاف ہے کہ وہ پارٹی چھوڑنے کے موڈ میں ہیں۔‘‘

نتیش کمار نے یہ بھی دہرایا کہ وہ نہ تو اپوزیشن کا وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں ہیں اور نہ ہی انہیں وزیر اعظم بننے کی کوئی خواہش ہے

پٹنہ میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد صحافیوں کی طرف سے اپوزیشن کی طرف سے طیاروں کی خریداری پر سوال اٹھانے کے سوال پر نتیش کمار نے کہا کہ وہ پہلے ہی خریدنے کی بات کر رہے تھے

10 اگست کو نتیش کمار نے گرینڈ الائنس میں شمولیت اختیار کی اور ریاست میں آٹھویں بار وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا اور آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو ایک بار پھر ریاست میں بہار کا نائب وزیر اعلی بنایا گیا۔

یہ واضح ہے کہ انہوں نے یہاں تک کہا کہ امتناعی صرف تمام لوگوں کے کہنے پر نافذ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس کے لیے عوامی بیداری چلانے کی اپیل کی ہے۔ پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زہریلی شراب پینے والے کی موت ضرور ہوگی۔ لوگوں کو خود محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں کوئی ممانعت نہیں ہے وہاں بھی زہریلی  شراب پینے سے اموات کا سلسلہ جاری ہے

وزیر اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ  بھی کر رہے تھے۔ اس پر نتیش بھڑک اٹھے۔ بی جے پی رکن کی طرف انگلی اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت امتناع کے حق میں تھے۔ تمہیں کیا ہوا، ارے اے... تم بول رہے ہو؟ اس کا مطلب ہے کہ آپ لوگ ہی گڑبڑ کر رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ کے اس انداز میں ناراضگی سے بی جے پی میں ملے جلے تاثرات ہیں