Bharat Express

CM Nitish Kumar:شراب سے موت پر بولے نتیش کمار، جو پیے گا،وہ مرے گا

یہ واضح ہے کہ انہوں نے یہاں تک کہا کہ امتناعی صرف تمام لوگوں کے کہنے پر نافذ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس کے لیے عوامی بیداری چلانے کی اپیل کی ہے۔ پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زہریلی شراب پینے والے کی موت ضرور ہوگی۔ لوگوں کو خود محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں کوئی ممانعت نہیں ہے وہاں بھی زہریلی  شراب پینے سے اموات کا سلسلہ جاری ہے

وزیر اعلی نتیش کمار کی پھر پھسلی زبان

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار(Nitish Kumar) نے جمعرات کو کہا کہ ممانعت کے باوجود مبینہ طور پر شراب نوشی کی وجہ سے 37 لوگوں کی موت کے بعد جو بھی شراب پیتا ہے وہ مر ے گا۔ یہ واضح ہے کہ انہوں نے یہاں تک کہا کہ پابندی صرف تمام لوگوں کے کہنے پر نافذ کی گئی تھی۔ انہوں نے اس کے لیے عوامی بیداری چلانے کی اپیل کی ہے۔ پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زہریلی شراب پینے والے کی موت ضرور ہوگی۔ لوگوں کو خود محتاط رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں کوئی پابندی نہیں ہے وہاں بھی زہریلی  شراب پینے سے اموات کا سلسلہ جاری ہے۔
بدھ کو بھی اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے دوران زہریلی شراب ( poisonous liquor)سے ہونے والی اموات کو لے کر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی ۔ وزیر اعلیٰ نے براہ راست کہا کہ ‘‘جو پیے گا وہ مر ےگا’’۔ ساتھ ہی، حکمراں راشٹریہ جنتا دل کے ایم ایل اے اور سابق وزیر سدھاکر سنگھ نے ان اموات کو قتل عام قرار دیا۔ جمعرات کو، جب آر جے ڈی کے بھائی ویریندرزہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے لیے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرا رہے تھے۔آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ کے بیٹے سدھاکر سنگھ(Sudhakar Singh) اور اپنے باغیانہ رویے کی وجہ سے وزارتی عہدے سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔

نتیش کمار نے کہا کہ جب بہار میں پابندی نہیں تھی تب بھی لوگ  زہریلی شراب پی کر مر جاتے تھے۔ عوام ہوشیار رہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہار میں شراب پر پابندی ہے، اس لیے کوئی نہ کوئی زہریلی  شراب بیچی جائے گی ۔ نتیش کمار نے کہا کہ شراب ایک بری عادت ہے۔ اس کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

نتیش کمار نے کہا کہ انہوں نے افسران سے صاف کہہ دیا ہے کہ غریبوں کو گرفتار نہ کریں، ان لوگوں کو گرفتار کریں جو یہ کاروبار کر رہے ہیں۔ امتناع کے قانون سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہوا ہے، بہت سے لوگوں نے شراب چھوڑ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر جگہ پر پریشانی پیدا کرنے والے ہوں گے۔ قانون تو بن گیا پھر بھی گندگی پھیلانے والے  گندگی کرتے رہتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سارن ضلع کے مختلف تھانہ علاقوں میں مبینہ طور پر زہریلی شراب پینے سے کم از کم 37 لوگوں کی موت ہو چکی ہے، جب کہ کئی لوگ اب بھی زیر علاج ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read