Bharat Express

Narendra Modi

پریکشا پہ چرچا' کے دوران پی ایم مودی نے کہا، پریکشا پہ چرچا' میرا بھی امتحان ہے اور ملک کے کروڑوں طالب علم میرا امتحان دے رہے ہیں... مجھے یہ امتحان دینے میں مزہ آتا ہے

کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے اس معاملے میں ٹویٹ کرکے بی جے پی سے کئی سوال پوچھے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا، ‘یہ بی جے پی کے وی آئی پی چھوکرے ہیں! آپ کو ایئر لائن سے شکایت کرنے کی ہمت کیسے ہوئی؟

حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں کہ پاکستان اب دنیا بھر میں گھوم کر بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔پاکستان کی معاشی حالت دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ پرانے دوست بھی اب اس سے جان چھڑانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان مسائل کا گڑھ بن چکا ہے۔ ان مسائل سے نکلنے کے سارے راستے اس کے لیے آہستہ آہستہ بند ہوتے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی پیر کے روز دو دنوں تک چلنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) کی قومی ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ میں حصہ لینے سے قبل میگا روڈ شو کر رہے ہیں۔ یہ روڈ پٹیل چوک سے شروع ہوا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، 'گنگا جی ہمارے لئے صرف ایک  پانی کی ندی نہیں ہے، بلکہ قدیم زمانے سے ہی ہندوستان کی اس عظیم سرزمین جدوجہد اور کفایت شعاری کی گواہ رہی ہے۔ ہندوستان کے حالات کیسے بھی رہے ہوں، ماں گنگے نے ہمیشہ کروڑوں ہندوستانیوں کی پرورش کی ہے'۔

پی ایم مودی نے کروز کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ ایم وی گنگا ولاس کروز شپ کو لانچ کرنے کے بعد، پی ایم نریندر مودی نے کہا، آج  کاسی سے  ڈبروگڑھ کے بیچ دینا کی سب سے لمبی ندی جل یاترا گنگا ولاس کروز کا افتتاح کیا ۔ اس سے پہلے بھارت کےکئی سیاحتی مقامات  دنیا کے سیاحتی نقشے میں مزید نمایا ں ہونے والے ہیں

کرناٹک کے ہبلی میں وزیر اعظم مودی کے روڈ شو کے دوران ایک شخص ان کے قریب آگیا۔ اس شخص کے قریب آنے سے سیکورٹی ایجنسیاں سرگرم ہوگئیں اور اسے دور کیا۔

Global Investors Summit 2023: دو روزہ گلوبل انوسٹرس سمٹ کا وزیر اعظم نریندر مودی نے افتتاح کرتے ہوئے توسیع شدہ ہندوستان کا مطلب سمجھایا۔

Loksabha Election 2024: ملک میں لوک سبھا الیکشن سال 2024 میں ہوگا، لیکن اپوزیشن جماعتوں اور برسراقتدار بی جے پی کی طرف سے تیاریاں ابھی سے ہی شروع کردی گئی ہیں۔ اس سلسلے میں مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بھی جیت کا فارمولہ بتایا ہے۔

وزیر انصاف فلاویو ڈینو نے کہا کہ اب تک فساد برپا کرنے والے کم از کم 200 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور سیکورٹی فورسز مظاہرین کو منتشر کرنے میں کامیاب ہونے کے بعد کانگریس، سپریم کورٹ اور صدارتی محل کے اطراف کی صورتحال بھی قابو میں ہے