Bharat Express

Ex Andhra Chief Minister Kiran Kumar Reddy: بی جے پی میں شامل ہونے کے سوال پر کرن کمار ریڈی نے کہی یہ بڑی بات

کرن کمار ریڈی نے کہا کہ میں جی پی نڈا ، وزیر اعظم نریندر مودی ، امت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ میرا خاندان 1952 سے کانگریس سے جڑا رہا  اور میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں کبھی کانگریس چھوڑ دوں گا

بی جے پی میں شامل ہونے کے سوال پر کرن کمار ریڈی نے کہی یہ بڑی بات

Ex Andhra Chief Minister Kiran Kumar Reddy: پریس سے خطاب کرتے ہوئے کرن نے کہا، میں کانگریس کے لیے کہنا چاہوں گا کہ کانگریس پارٹی عوام کی رائے کو سمجھنے کے قابل نہیں ہے۔ کانگریس پارٹی نہ تو تجزیہ کر رہی ہے کہ غلطی کیا ہے اور نہ ہی وہ درست کرنا چاہتی ہے۔
آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر اور کانگریس کے سینئر لیڈر کرن کمار ریڈی جمعہ کو بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ اور مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کی موجودگی میں پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ایک طرف بی جے پی کا شکریہ ادا کیا۔ دوسری طرف، انہوں نے کانگریس پر جم کر برسے۔.

ریڈی نے کہا، “کانگریس ہائی کمان نے کبھی مقامی لیڈروں سے کوئی رائے نہیں لی، کبھی کسی کی بات نہیں سنی۔ یہ صرف ایک ریاست کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ تمام ریاستوں کا معاملہ ہے۔ وہ تمام ریاستوں کی کمان کو کنٹرول کرنے کی بات کریں گے لیکن کبھی ذمہ داری قبول نہیں کریں گے۔”

انہوں نے کہا کہ میں جی پی نڈا ، وزیر اعظم نریندر مودی ، امت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ میرا خاندان 1952 سے کانگریس سے جڑا رہا  اور میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں کبھی کانگریس چھوڑ دوں گا۔ لیکن کانگریس ہائی کمان کے غلط فیصلے کی وجہ سے پارٹی کو بہت نقصان ہوا ہے۔
62 سالہ نے 2014 میں بھی کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا اور اپنی پارٹی ‘جئے سمائی آندھرا’ بنائی تھی، لیکن 2014 کے انتخابات میں کوئی انتخابی اثر ڈالنے میں ناکام رہے تھے۔ بعد میں وہ 2018 میں دوبارہ کانگریس میں شامل ہوئے لیکن طویل عرصے تک سیاست میں غیر فعال رہے۔

جب کرن کمار نے کانگریس سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے 2014 میں اس وقت کی یو پی اے حکومت کے آندھرا پردیش کو تقسیم کرنے اور تلنگانہ کو الگ کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاج میں کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اس فیصلے کی مخالفت اس قدر ہوئی کہ استعفیٰ دینے کے فوراً بعد انہوں نے اپنی پارٹی ‘جئے سمائی آندھرا’ بنالی۔ لیکن 2014 کے انتخابات میں پارٹی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی اور ریڈی نے بعد کے سالوں میں دوبارہ کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ اگرچہ وہ آج باضابطہ طور پر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں، لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آنے والے دنوں میں بی جے پی انہیں ریاستی اکائی میں کیا کردار دیتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read