Bharat Express

UP Politics: کیشو پرساد موریہ نے راہل گاندھی کو بنایا نشانہ ، ‘پچھڑے لوگوں کو گالی دو، ووٹ لو اور معافی بھی نہ مانگو…’

موریہ نے کہا، “کانگریس اور راہل گاندھی چاہتے ہیں کہ ملک کے 55 فیصد پسماندہ لوگوں کے ساتھ بدسلوکی بھی کریں اور ووٹ بھی دیں اور معافی بھی نہ مانگیں۔ او بی سی کانگریس کے اس دوہرے معیار کو برداشت نہیں کر سکتی۔

کیشیو پرساد موریہ کا راہل گاندھی پر طنز

UP Politics: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ’’مودی سر نیم‘‘کے حوالے سے کیے گئے متنازعہ ریمارکس پر جہاں ایک طرف عدالت نے انہیں سزا سنائی ہے وہیں ان کی لوک سبھا کی رکنیت بھی منسوخ کردی ہے۔ دوسری طرف راہل گاندھی کی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کانگریس لیڈر پر شدید حملہ کیا ہے۔

موریہ نے کہا، “کانگریس اور راہل گاندھی چاہتے ہیں کہ ملک کے 55 فیصد پسماندہ لوگوں کے ساتھ بدسلوکی بھی کریں اور ووٹ بھی دیں اور معافی بھی نہ مانگیں۔ او بی سی کانگریس کے اس دوہرے معیار کو برداشت نہیں کر سکتی۔ ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی مزید تعریف کی۔ انہوں نے لکھا کہ پی ایم نریندر مودی ملک کے 140 کروڑ لوگوں کی خدمت کے لیے وقف ہیں اور وہ غریب او بی سی طبقے سے آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Congress Leader: کانگریس کے سینئر لیڈر سویم پرکاش گوسوامی کی خراج عقیدت میٹنگ کا اہتمام کیا گیا، مختلف پارٹیوں کے لیڈروں نے کیا یاد

واضح رہے کہ 24 مارچ کو راہل گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی، جس کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں کانگریس کارکنان اور رہنما بی جے پی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ یہ بھی کہا کہ کانگریسی ابھی تک بادشاہت کی سوچ سے باہر نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت کے فیصلے کے باوجود کانگریس اور راہل گاندھی اس تضحیک آمیز بیان کو درست قرار دے رہے ہیں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ او بی سی سماج کے بارے میں ان کی سوچ کیا ہے؟ ڈپٹی سی ایم کیشو موریہ نے کانگریس اور راہل گاندھی کو او بی سی سماج کے سخت مخالف قرار دیا۔

عدالت کے فیصلے کے بعد بولے  ڈپٹی چیف منسٹر

واضح رہے کہ راہل گاندھی کے معاملے میں عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ’’عدالت نے سزا دے کر پسماندہ کے زخموں پر مرہم رکھا ہے‘‘۔ عدالت کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ “ملک کا قانون اور آئین سب سے اوپر ہے۔ عدالت کی نظر میں ملک کے تمام شہری برابر ہیں۔

-بھارت ایکسپریس