Bharat Express

Narendra Modi

حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی بات نہیں کر رہے، انہوں نے کبھی ہندو مسلم نہیں کی۔ اانہوں نے پوچھا، 'یہ جھوٹی وضاحت دینے میں اتنی دیر کیوں لگ گئی؟'

انہوں نے کہا، ’’یہ کسی معجزے سے کم نہیں ہے کہ ہندوستان میں 97 کروڑ لوگ اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔ ہندوستان سب سے بڑی جمہوریت ہے۔ میں وہاں مودی جی کی مقبولیت دیکھ رہا ہوں اور میں 2024 میں ہندوستان کا شاندار عروج دیکھ رہا ہوں۔

پی ایم مودی فکسڈ ڈپازٹ (FD) اور نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کے پاس اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں 2.85 کروڑ روپے کی فکسڈ ڈپازٹ رسیدیں (FDR) ہیں۔

نتیش اپنے ہاتھ میں کمل کا نشان پکڑے لوگوں کا استقبال کر رہے تھے تبھی انہیں معلوم ہوا کہ وہ اپنے ہاتھ میں بی جے پی کا انتخابی نشان پکڑے ہوئے ہیں۔ اس کے بعد نتیش کمار نے کچھ دیر کے لیے ہاتھ نیچے کر لیے۔

ٹوئٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی نے اپنی تقریر میں مسلمانوں کو درانداز اور بہت زیادہ بچے والے کہا تھا۔ اب وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمانوں کی بات نہیں کر رہے، انہوں نے کبھی ہندو مسلم نہیں کی۔

انتخابی حلف نامے میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی تعلیمی قابلیت کے بارے میں بھی جانکاری دی ہے۔ اس کے مطابق پی ایم مودی نے 1967 میں گجرات بورڈ سے اسکول کی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد 1978 میں دہلی یونیورسٹی سے بیچلر آف آرٹس کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ میں 9 لاکھ 12 ہزار روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے علاوہ منقولہ اثاثوں میں ان کے پاس سونے کی چار انگوٹھیاں ہیں جن کا کل وزن 45 گرام اور مالیت 2 لاکھ 67 ہزار 750 روپے ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ جو لوگ آرٹیکل 370 کو لے کر دن رات مودی کو گالی دے رہے ہیں، انہیں کھلے کانوں سے سننا چاہیے۔ آرٹیکل 370 کی یہ دیوار ہٹا دی گئی ہے اور ہمارے دل آپس میں جڑ گئے ہیں۔

نامزدگی داخل کرنے کے وقت، اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کے ریاستی صدر چودھری بھوپیندر سنگھ بھی پی ایم مودی کے ساتھ موجود تھے۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ مودی نے جو کہا کہ ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں وہ ان کی سوچ ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ تعلقات بہتر ہونے سے بھارت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ پاکستان بھارت کو وسطی ایشیا تک رسائی دے سکتا ہے جو خاص طور پر شمالی بھارت کے لیے اہم ہے۔