Bharat Express

MRM

اندریش کمار نے ذات پات، اچھوت اور دیگر تمام قسم کے امتیازات کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب اس میں تمام لوگوں کو یکساں حقوق اور مواقع ملیں۔

شاہد اختر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ ایک جامع معاشرہ جہاں ہر فرد کو مساوی حقوق اور احترام حاصل ہو، نہ صرف سماجی امن کو فروغ دیتا ہے بلکہ قوم کی ترقی میں بھی مدد کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنے اختلافات بھلا کر مل جل کر آگے بڑھنا چاہیے تاکہ ایک بہتر اور خوشحال معاشرے کی تعمیر ہو سکے۔

اکتوبر 1966 میں اندرا گاندھی کی حکومت کے دوران، مہاراشٹر کے شہر واشم میں گائے کے ذبیحہ پر ملک بھر میں پابندی لگانے کا مطالبہ کرنے والے ایک جلوس پر پولیس نے فائرنگ کی تھی، جس میں کئی لوگ مارے گئے تھے۔ مسلم راشٹریہ منچ اندرا حکومت کی بربریت کی سخت مذمت کرتا ہے

عید کے پرمسرت موقع پر مسلم راشٹریہ منچ کے کارکنوں نے ورمیلی اور مٹھائیاں تقسیم کیں اور غریبوں میں کھانا، کپڑے اور دیگر ضروری اشیاء بھی تقسیم کیں۔

۔خیر سگالی ہفتہ کے دوران ایم آر ایم کا ہمدردانہ انداز ملک بھر میں افراد اور کمیونٹیز کی زندگیوں پر مثبت اور دیرپا اثر ڈالنے کے اس کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ کی میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پی او کے کے لیے ترنگایاترا ملک بھر میں جاری رہے گی اور پاکستان پر سیاسی، سفارتی، سماجی اور اخلاقی دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ غلام کشمیر جو ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ آزاد ہو اور ہندوستان میں واپس ملایا جاسکے۔

اندریش کمار نے کہا کہ چندریان 3 کی زبردست کامیابی نے ثابت کر دیا ہے کہ ہندوستان دنیا کو جسمانی اور روحانی ترقی کی راہ پر گامزن کرے گا۔ اب تک کوئی ملک چاند کے قطب جنوبی پر نہیں اترا تھا، ہمارے سائنسدانوں نے طویل محنت کے بعد وہاں پہلی مرتبہ اترنے کا اعزاز اور فخر حاصل کیا ہے۔

مسلم راشٹریہ منچ کا اس معاملے میں لا کمیشن، حکومت اور آئین کو ہمیشہ مکمل تعاون حاصل رہے گا۔ عوامی مفاد اور طاقتور قومی مفاد میں لیے گئے اس ممکنہ فیصلے کے لیے مسلم راشٹریہ منچ ہمیشہ لاء کمیشن اور حکومت کا مقروض رہے گا۔ منچ حکومت کی اس مہم پر اظہار تشکر کرتا ہے۔

یہ دنیا میں پہلی بار ہوا ہے کہ کسی بھی مسلم تنظیم نے کہیں بھی ایسی پریکٹس کی کلاس کا انعقاد کیا ہے، جس میں ملک و دنیا کے مسلمانوں کے حالات اور اس سے متعلق چیزوں پر غور و فکر کرنے کے حوالے سے لاتعداد قراردادیں منظور کی گئی ہوں۔

مسلم راشٹریہ منچ کا آبادی کنٹرول، تعلیم اور کردار پرزور دیتے ہوئے لو جہاد سے متعلق سوال اٹھایا۔