Bharat Express

Monu Manesar

جو کچھ نوح میں ہوا اسے کسی طرف سے اچھا نہیں کہا جائے گا۔ اس کی وجہ سے دونوں فرقوں کے ذہنوں میں ایک دوسرے کے تئیں جو شک پیدا ہوا ہے وہ خطرناک ہے۔کیونکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی تشدد میں بدلنے کی ماضی کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔

ہریانہ کے نوح میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں اب تک مونو مانیسر اور بٹو بجرنگی جیسے کلیدی ملزمان کا نام سامنے آچکا ہے۔ لیکن ایک اور بڑا نام سامنے آیا ہے جو پیشے سے وکیل بھی ہے ، لیکن وہ مونو مانیسر کے ساتھ اکثر دیکھا جاتا رہا ہے۔ اور جس نے حالیہ فساد میں نلہر شیو مندر کے اندر سے پولیس کی موجودگی میں مسلم بستی پر فائرنگ کی تھی جس کی ویڈیو اب منظرعام پر آگئی ہے۔

مونو مانیسر نے کہا کہ میرے سوشل میڈیا پوسٹ  سے کچھ نہیں ہوا۔ ہم نے پہل نہیں کی، ان کی طرف سے کی گئی ہے۔ مومن خان کے حامیوں نے توڑ پھوڑ کی۔ ایم ایل اے مومن خان اس کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ نوجوان یوٹیوبرز بھی ہیں جو کئی دنوں سے لوگوں کو اکسا رہے تھے۔

Haryana Violence: مبینہ گئو رکشک موہت یادو عرف مونو مانیسر کے ویڈیو نے نوح میں پہلے ہی ماحول گرم کردیا تھا۔ اس کے باوجود پولیس کی طرف سے یاترا نکالنے کی اجازت دی گئی۔