Bharat Express

Mahayuti

مہاراشٹر کے کارگزاروزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی ان کے آبائی گاؤں ستارا میں طبیعت خراب ہوگئی۔ انہیں بخار، سردی اورگلے میں انفیکشن بتایا گیا۔

مہاراشٹرمیں ابھی جوسیاسی حالات بن رہے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کو2019 والی صورتحال کھڑا کردیا ہے۔ تب بی جے پی کو ادھو ٹھاکرے سے معاہدہ کرنا تھا، اب ایکناتھ شندے کو منانے کی کوشش میں مصروف ہے۔

مہاراشٹر کے کارگزار وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے وزیرداخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں قانون ساز کونسل کے چیئرمین کا عہدہ اور 12 وزارتوں کا مطالبہ کیا ہے۔ شندے داخلہ اور شہری ترقیادت جیسی اہم وزارت بھی شیوسینا کے لئے چاہتے ہیں۔

ایکناتھ شندے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں ناراض نہیں ہوں، بلکہ لڑنے والا ہوں۔ میں نے پی ایم مودی سے واضح کردیا ہے کہ میری وجہ سے مہاراشٹر میں حکومت بنانے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ میں پی ایم مودی-امت شاہ کے فیصلے کا احترام کروں گا۔ اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ بی جے پی ہائی کمان کے فیصلے کی وہ مخالفت نہیں کریں گے۔

شیوسینا کے لیڈرایکناتھ شندے نے کہا کہ وزیراعظم مودی اور وزیرداخلہ امت شاہ جو بھی فیصلہ لیں گے، میں اس کو قبول کروں گا۔

مہاراشٹرمیں وزیراعلیٰ سے متعلق فیصلہ آسان نہیں ہے۔ بی جے پی اورایکناتھ شندے گروپ دونوں ہی وزیر اعلیٰ عہدے پردعویداری چھوڑتے ہوئے نہیں دکھائی دے رہے ہیں۔ 

مہاراشٹرمیں مہایوتی کی جیت میں بی جے پی کا اسٹرائیک ریٹ سب سے زیادہ شاندارہے۔ اس جیت پر دیویندر فڑنویس کا ردعمل آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ہیں توسیف ہیں اورمودی ہیں توممکن ہے۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج ہفتہ کو آئیں گے۔ یہاں 20 نومبر کو ایک مرحلے میں 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی تھی۔

نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے نتائج میں کچھ ہی گھنٹوں کا وقت رہ گیا ہے۔ نتائج سے پہلے ان کا یہ بیان کافی اہم مانا جا رہا ہے۔

ایگزٹ پول کے بعد جھارکھنڈ میں این ڈی اے میں شامل پارٹیوں اور مہاراشٹر میں مہایوتی میں شامل پارٹیوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ میں انڈیا اتحاد اور مہاراشٹر میں مہاوکاس اگھاڑی 23 نومبر کا انتظار کر رہے ہیں جب الیکشن کمیشن نتائج کا اعلان کرے گا۔