Bharat Express

Maharashtra Political Crisis

 مہاراشٹر میں اجیت پوار کی حکومت میں انٹری کے بعد اب کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ بی جے پی، این سی پی اورشیو سینا کے درمیان اب پاور پولیٹکس کا کھیل شروع ہوچکا ہے۔

Maharashtra NCP Crisis: شرد پوار نے بھتیجے اجیت پوار کی ریٹائرمنٹ کے مشورے پر بھی پلٹ وار کیا اور کہا کہ 82 سال کی عمر میں بھی کام کرنے کو تیار ہوں۔

نیلم گورے کو ادھو ٹھاکرے کے قابل اعتماد لوگوں میں شمار کیا جاتا تھا۔ ان کے پارٹی میں شامل ہونے کو وزیراعلیٰ شندے نے تاریخی حادثہ بتایا تھا۔

ملک کے باقی حصوں کی بات کریں تو اترپردیش، مدھیہ پردیش اور راجستھان جیسی بڑی ریاستوں میں بی جے پی کے پاس اپنی سیٹیں بڑھانے کی گنجائش کم لگ رہی ہے۔

بدھ کے روزدیر رات تک وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے اپنے بنگلے پر اپنے سبھی اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمنٹ اور اپنے لیڈران کی میٹنگ بلائی تھی، تاکہ سبھی کو اعتماد میں لیا جاسکے۔

این سی پی کے دونوں گروپوں کے پاس کتنے اراکین اسمبلی کی تعداد ہے یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔ ایسے میں مہاراشٹر کی سیاست میں آج ہونے والی میٹنگ کافی اہم مانی جا رہی ہے۔

Maharashtra Political Crisis: ایکناتھ شندے گروپ کے اراکین اسمبلی کو محکمہ چھن جانے کا خدشہ ہے۔ اراکین اسمبلی سوال اٹھا رہے ہیں کہ مکمل اکثریت کے باوجود اجیت پوار کو حکومت میں کیوں شامل کیا گیا۔

Maharashtra Political Crisis: پرفل پٹیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکناتھ شندے کی بغاوت کے بعد جب حکومت گر رہی تھی، تب این سی پی کے لیڈران نے شرد پوار سے حکومت میں شامل ہونے کی بات کہی تھی۔

شرد پوار نے کہا کہ مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے پر کانگریس کا دعویٰ درست ہے کیونکہ ریاست میں اپوزیشن کیمپ میں اس کے پاس سب سے زیادہ نشستیں ہیں۔

این سی پی سربراہ شرد پوار کے سنیل تٹکرے کو پارٹی سے نکالے جانے کے بعد اجیت پوار گروپ نے سنیل تٹکرے کو مہاراشٹر این سی پی کا صدر بنا دیا ہے۔