Bharat Express

Lok Sabha Election 2024

جب ماڈل ضابطہ اخلاق نافذ ہوتا ہے تو حکومت کے کام کا دائرہ محدود ہو جاتا ہے۔ حکومت بڑے پالیسی فیصلے نہیں لے سکتی۔ نئی اسکیمیں اور منصوبے شروع نہیں کئے جا سکتے۔ انتخابی مہم کے لیے سرکاری مشینری استعمال نہیں کی جا سکتی۔

آئی پی ایل 2024 کی شروعات 22 مارچ سے ہو رہی ہے، لیکن ابھی تک پورا شیڈول نہیں آیا ہے۔ بی سی سی آئی نے صرف 21 میچوں کا شیڈول جاری کیا تھا۔ اب خبر ہے کہ آئی پی ایل کے باقی میچ یو اے ای میں منعقد کئے جاسکتے ہیں۔

لوک سبھا الیکشن میں سماجوادی پارٹی نے اپنا امیدوار اتار دیا ہے، جس پرآزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندرشیکھر آزاد کا ردعمل سامنے آیا ہے۔

کانگریس نے لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے کئی سیٹوں پراپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔ کانگریس نے وائناڈ سے پھر سے راہل گاندھی کو ٹکٹ دیا ہے۔

مانا جا رہا ہے کہ پچھلی بار کی طرح اس بار بھی ووٹنگ 7 سے 8 مرحلوں میں مکمل ہو سکتی ہے۔ انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ اپریل کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں ہو سکتی ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خط میں لکھا کہ یہ ملک کے باشندوں کا یقین اور حمایت ہی تھا کہ حکومت نے جی ایس ٹی نافذ کیا۔ جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 ختم کیا اور تین طلاق پر نیا قانون لے کرآئے۔

آسام کے بارپیٹا لوک سبھا سے عبدالخلیق رکن پارلیمنٹ ہیں، لیکن پارٹی نے انہیں اس بار ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ ان کی جگہ آسام پردیش کانگریس سیوا دل کے صدر دیپ بیان کو یہ سیٹ دی گئی ہے۔

یوپی کے قیصر گنج سے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ ان دنوں سرخیوں میں ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی ان کا ٹکٹ کاٹ سکتی ہے۔

بہاراین ڈی اے اتحادیوں کے درمیان سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ تقریباً طے ہوگیا ہے۔ بی جے پی 17 سیٹوں پر الیکشن لڑسکتی ہے۔ وہیں چراغ پاسوان گروپ کو پانچ سیٹیں ملی ہیں۔ جے ڈی یو 15 یا 16 سیٹوں پرلڑسکتی ہے۔

اتر پردیش کے سابق نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر شرما نے کہا کہ مودی نے دراصل ذات پرستی کے زہر کو ختم کر دیا ہے جس کی مدد سے کانگریس، ایس پی، بی ایس پی غریبوں کے ووٹ حاصل کرتی تھی  لیکن انہیں ان کے دکھ درد کی کوئی فکر نہیں تھی۔