Bharat Express

Israel Palestine Conflict

امریکی میڈیا نے ایک اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ تبادلے کا معاہدہ 4 روزہ جنگ بندی کے دوران دو مراحل میں ہوگا۔ معاہدے کے تحت حماس اپنے پہلے مرحلے میں تقریباً 50 اسرائیلی خواتین اوربچوں کو رہا کرے گا، جس کے بدلے میں اسرائیل تقریباً 150فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، ان میں زیادہ ترخواتین اور نابالغ ہیں۔

چینل 12 کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ مغویوں کی رہائی جمعرات یا جمعہ کو شروع ہو سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ابتدائی 50 یرغمالیوں کے بعد مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے جنگ بندی میں توسیع کی جا سکتی ہے۔

جنگ بندی اور رہائی کے سلسلے میں ایک اور نئی جانکاری یہ ملی ہے کہ اسرائیل نے اپنے تمام ڈائریکٹر جنرل کو اس معاہدے سے متعلق جانکاری دے دی گئی ہے اور بہت جلد یہ تما م ڈائریکٹرز ایک میٹنگ کرنے جارہے ہیں جس میں یہ طے ہوگا کہ کہ شہریوں کو کیسے محفوظ طریقے سے نکالا اور بھیجا جاسکتا ہے ۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تنازعہ کے سیاسی حل پر زور دیا جس میں برکس کا یہ بلاک حصہ لے سکتا ہے اور اس کے حل تک پہنچنے میں مدد کر سکتا ہے۔سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ممالک سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین کا منگل کے روز ورلڈ کپ 2026 کے کوالیفائر میں آسٹریلیا سے مقابلہ ہوگا۔ جبکہ یہ میچ فلسطین کے ہوم گیم کے طور پر شیڈول تھا، اسے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے پر اسرائیل کے حملوں کے بعد کویت منتقل کر دیا گیا۔

سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے کہا کہ "دشمن کے طیاروں نے کفر قلعہ میں آباد مکانات پر دھاوا بول دیا، جس کے نتیجے میں 80 سالہ شہری لائقہ سرحان کی موت اور اس کی پوتی زخمی ہو گئی۔"

غزہ میں وزارت صحت نے اعلان کیا کہ غزہ شہرکے انڈونیشیائی اسپتال سے جنوبی پٹی تک انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے تعاون سے پیرکے روز200 مریضوں کو نکال لیا گیا۔ اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فوج نے اسپتال پرخونریزبمباری کردی۔

Israel Gaza War Update: اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ حماس نے 7 اکتوبر کو حملے کے دن الشفاء اسپتال احاطے کا استعمال دہشت گردانہ ڈھانچے کے طور پر کیا تھا جبکہ حماس نے اس الزام کو مسترد کردیا ہے۔

اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والے لوگوں کی بڑی تعداد کے علاج کے لیے فوری طور پر عارضی اسپتال قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ٹیڈروس ازانوم گیبریئسس کا کہنا ہے کہ مزید مشنوں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے کہ باقی مریضوں اور صحت کے عملے کو فوری طور پر الشفاء اسپتال سے باہر لے جایا جائے۔