Bharat Express

India

بھارت نے خلائی شعبے میں نہ صرف یہ کہ حوصلہ افزاترقی کی ہے بلکہ انتہائی قلیل مدت میں تکنیکی مہارت حاصل کرکے ایک نئی مثال بھی قائم کی ہے جس کی آج پوری دنیا معترف ہے۔مودی حکومت نے گزشتہ 9برسوں میں خلا کے شعبے کوکافی اہمیت و اولیت دی ہے اور اسی تعلق سے خاص حصولیابیوں کا یہاں تذکرہ کیا جا رہا ہے۔

ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری اورچیئرمین، ڈی آرڈی اوڈاکٹرسمیروی کامت نے سیشن کی صدارت کی۔ انہوں نے صنعت کاروں کویقین دہائی کرائی کہ ڈی آرڈی اوان کی ہرممکن مدد کرے گا اورہندوستان کوخالص ڈیفنس ایکسپورٹربنانے کے لئے ان کی صلاحیتوں کو بڑھانے میں ایک سرپرست کا کردار ادا کرے گا۔

آئی پی ای ایف آسٹریلیا، برونائی، فجی، بھارت، انڈونیشیا، جاپان، کوریا، ملیشیا، نیوزی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ، ویتنام اور امریکہ سمیت 14 شراکت دارممالک پرمشتمل ہے۔

ناٹو پلس میں ہندوستان کو شامل کرنے سے انڈو-پیسفک علاقے میں سی سی پی کی جارحیت پر لگام لگانے اورگلوبل سیکورٹی مضبوط کرنے میں امریکہ اورہندوستان کی قریبی شراکت داری میں اضافہ ہوگا۔

دنیا کے بیشتر ممالک کے مقابلے میں ہندوستانی معیشت نے وبائی مرض سے صحت یاب ہونے میں 'مثالی رول' دکھایا ہے

سنیل متل نے کہا کہ جہاں تک ٹیلی کمیونیکیشن کا تعلق ہے ان کے مطابق ہندوستان دنیا کا سب سے ترقی یافتہ ملک ہے

ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے درمیان اسٹریٹجک مسابقت سے متعلق ہاؤس سلیکٹ کمیٹی نے 24 مئی کو ہونے والی میٹنگ میں بھاری اکثریت سے تائیوان کی ڈیٹرنس کو بڑھانے کے لیے ایک پالیسی تجویز کو اپنایا

مالی سال 2022-2023 میں ملک کی کل تجارتی برآمدات کا تخمینہ 447 بلین ڈالر لگایا گیا ہے جو کہ اب تک کی سب سے زیادہ ہے جو پچھلے مالی سال میں 422 بلین ڈالر تھی

وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ممالک کو کسی نہ کسی طرح توازن برقرار رکھنا ہو گا۔ پچھلی تمام حکومتوں نے اپنی سطح پر توازن قائم کرنے کی کوشش کی ہے

دراصل ہندوستان کو ٹیسلا کی اتنی ضرورت نہیں ہے جتنی ٹیسلا کو ہندوستان کی ضرورت ہے