Bharat Express

India

پی ایم مودی نے ہندوستان کو عالمی معیشت میں ایک روشن مقام سمجھنے کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے موقف کو بھی دہرایا اور مزید کہا کہ عالمی بینک کا ماننا ہے کہ اگر کوئی عالمی ہیڈ وائنڈز کو چیلنج کر رہا ہے تو وہ ہندوستان ہے۔

پی ایم مودی نے پرتپاک استقبال اور مہمان نوازی کے لیے آسٹریلیا کی عوام، آسٹریلیا کی حکومت اور اپنے آسٹریلیائی ہم منصب کا بھی شکریہ ادا کیا

ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی اہمیت کافی متاثرکن ہے۔ ہندوستان آہستہ آہستہ لیکن مضبوطی کے ساتھ چین کوعالمی سرمایہ کاری کے مرکزکے طورپرچین کی جگہ لے رہا ہے۔

ہندوستان نے منگل کو 20 براڈ گیج لوکوموٹیوز بنگلہ دیش کے حوالے کردیا ہے۔ اکتوبر 2019 میں وزیر اعظم شیخ حسینہ کے یہاں ان کے دورے کے دوران کیے گئے وعدے کواس طرح سے  پورا کردیا گیا ہے۔ ان انجنوں کا استعمال مسافر اور مال بردار ٹرینوں دونوں کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

سیکرٹری جنرل نے  کہا کہ سیکا اعتماد پیدا کر سکتا ہے، فریقین کو اکٹھا کر سکتا ہے، انہیں ایسا پلیٹ فارم دے سکتا ہے جہاں وہ بغیر کسی سمجھوتے کے ایک دوسرے سے مل سکتے ہیں لیکن مسئلہ کو حل کرنے کی خواہش کے ساتھ۔

ہندوستان اہم امداد فراہم کرنے والے کے طور پر افغانستان میں اپنے سافٹ پاور کو مضبوط کر رہا ہے، ایران سے گزر کر اور کبھی ناگزیر پاکستان کو اب سائیڈ لائن کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایک نمائندے نے حال ہی میں بتایا کہ ہندوستانی عطیہ 20,000 میٹرک ٹن گندم اگلے دو مہینوں میں افغانستان پہنچنے کی توقع ہے۔

پی ایم مودی نے سڈنی اولمپک پارک میں ایک بھرے میدان میں کہا کہ پہلے یہ کہا گیا تھا کہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے تعلقات کی تعریف 3سیز- کامن ویلتھ، کرکٹ اور کری سے ہوتی ہے۔

تیزی سے ترقی پذیر ہندوستان-آسٹریلیا تعلقات خطے کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کے جواب میں مثبت تبدیلیوں میں سے ایک ہے۔

پی ایم مودی کے امریکہ کے آئندہ دورے پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی کے تعاون کے بارے میں بات کی۔

مائیکل جائلز نے خالصتانی دہشت گردی سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں ہندوستان کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات پر توجہ مرکوز کی