Bharat Express

India Islamic Cultural Centre

بورڈ آف ٹرسٹی کے ایک اور امیدوار اور دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین کمال فاروقی نے کہا کہ صدر کے عہدے کے امیدوار افضل امان اللہ صاحب دانشوروں کی دریافت ہیں۔

نائب صدر امیدوار کلیم الحفیظ نےکہا کہ میں اپنے تمام ممبران سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک میں اسلامک سینٹرکی گورننگ باڈی میں رہوں گا، جب تک اسلام، اسلامک سینٹر اورمسلمانوں کے خلاف اگر کوئی آواز اٹھے گی تومیں سب سے پہلے میں اس کی مخالفت کروں گا۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے(آئی آئی سی سی) الیکشن 2024 کے لئے 11 اگست کو ووٹنگ ہوگی۔ اس سے پہلے ممبران کو متوجہ کرنے کے لئے کوششیں کافی تیز ہوگئی ہیں۔ سراج الدین قریشی پینل کی حمایت میں پریت وہارکے لاجواب بینکٹ ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس کی نظامت ڈاکٹر پرویز میاں نے کی۔

سابق آئی پی ایس افسر ڈاکٹر پرویز حیات کا ماننا ہے کہ افضل امان اللہ تیز و طرار آئی اے ایس افسر رہے ہیں۔ بہار حکومت میں ہوم سیکریٹری کے طور پر، مرکزی حکومت میں کئی وزارتوں میں مختلف عہدوں پر رہ کر اور سعودی عرب میں قونصل جنرل کے طور پر انہوں نے کئی قابل ذکر کام کیے۔

حکومت ہند کے سابق سیکرٹری اورآئی آئی سی سی کے صدارتی امیدوار افضل امان اللہ نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے سامنے کئی مسائل ہیں جن کے حل کی ضرورت ہے۔ آئی آئی سی سی اس سمت میں اہم رول ادا کر سکتا ہے۔

جناب امان اللہ نے اپنی ٹیم کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پینل کا رواج ختم کر دیا ہے۔ اس کی جگہ انہوں نے تعلیم یافتہ، اہل، اور قوم و ملت کا درد سمجھنے والے افراد کی ایک ٹیم بنائی ہے۔

انڈیا انٹرنیشنل سینٹرمیں ان کی حمایت میں منعقدہ جلسلہ میں جسٹس اقبال صدیقی، دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر اجے چودھری وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ اس دوران نظامت کی ذمہ داری انڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکی رکن کہکشاں نے نبھائی۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے عہدیداروں کے انتخابات 11 اگست کو ہوں گے۔ یہ انتخابات بھارتی مسلم کمیونٹی کے مستقبل کے لیے اہم ہیں، کیونکہ یہ ادارہ ان کی ثقافتی، تعلیمی اورسماجی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے الیکشن میں اب تک سات پینل سامنے آچکے ہیں۔ اس طرح سے مقابلہ کافی دلچسپ ہونے کا امکان ہے۔ ایم آصف حبیب نے اپنے 13 رکنی پینل کا اعلان کیا ہے۔

انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے الیکشن میں ایم آصف حبیب پینل بھی میدان میں اترگیا ہے۔ اس پینل میں مختلف شعبہ ہائے جات میں کام کرنے والے ممبران کو شامل کیا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس پینل میں ایک غیرمسلم امیدوارکو بھی شامل کیا گیا ہے۔