Bharat Express

INDIA ALLIANCE

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور این سی پی سربراہ شرد پوار کی ملاقات کو انڈیا الائنس اور لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے کافی اہم سمجھا جا رہا ہے۔

نتیش کمار کبھی بی جے پی کے حلیف تھے۔ اب وہ بی جے پی کے سخت حریفوں میں شامل ہیں۔ نتیش اپوزیشن انڈیا اتحاد کے بانی لیڈران میں سے ایک ہیں۔ ان سے ممکنہ وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر بھی بات کی گئی ہے، جسے انہوں نے مسترد کر دیا ہے۔

اتحاد کے اجلاس سے توقع کی جارہی تھی کہ الائنس کوآرڈینیٹر کے عہدے کا اعلان ہوسکتا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ جبکہ کہا گیا ہے کہ رابطہ کمیٹی اجلاس کے انعقاد سے متعلق کام دیکھے گی۔ ایسے میں نتیش کمار کے کوآرڈینیٹر بننے کے امکانات بھی معدوم ہوتے نظر آ رہے ہیں۔

یوپی میں لوک سبھا کی 80 سیٹیں ہیں۔ مانا جاتا ہے کہ اگر کوئی دہلی کی کرسی جیتنا چاہتا ہے تو یوپی جیتنا بہت ضروری ہے۔ اس لیے ہر سیاسی پارٹی کی نظریں صرف یوپی پر جمی ہوئی ہیں۔ اس لئے تمام اپوزیشن پارٹیاں 2024 میں مودی حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے انڈیا الائنس کے تحت متحد ہو گئی ہیں، لیکن مایاوتی نے اکیلے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس میں ملیکا ارجن کھڑگے نے کہا کہ انڈیا الائنس کے درمیان سیٹ شیئرنگ ریاستی سطح پر ہوگی۔ اگر کہیں یہ فارمولہ کام نہیں کرتا ہے، تو ہم سبھی اس معاملے پر مل کر فیصلہ لیں گے۔ کھڑگے نے کہا کہ دہلی اورپنجاب کا مسئلہ کیسے حل کیا جائے، اس پر بعد میں غوروخوض کیا جائے گا۔

INDIA Alliance Meeting: اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ کی چوتھی میٹنگ میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اپوزیشن کے وزیراعظم چہرے سے متعلق کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے کے نام کی تجویز رکھی ہے۔

کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا مقابلہ کرنے کے لیے اپوزیشن پارٹیاں اتحاد کو برقرار رکھتے ہوئے "میں نہیں، ہم" کے نعرے کے ساتھ آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

اس سیشن کے دوران اب تک کل 92 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔ اسی طرح پیر کو ایوان زیریں اور ایوان بالا سمیت 78 ارکان پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا۔ پیر کو لوک سبھا کے 33 اور راجیہ سبھا کے 45 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا تھا۔

مدھیہ پردیش، اتر پردیش اور چھتیس گڑھ جیسی ہندی دلوں والی ریاستوں میں شکست کے بعد کانگریس اپنی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں اس پر بات کر سکتی ہے۔

پانچ ریاستوں میں انتخابی مہم کے دوران پی ایم مودی اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے اپنی انتخابی میٹنگوں میں اسٹالن کے بیان پر انڈیا اتحاد اور کانگریس پر حملہ کیا۔ پی ایم نے اتحادی پارٹنر کے لیڈر کے بیان پر کانگریس پر زبردست حملہ کیا۔