Bharat Express

INDIA ALLIANCE

نیشنل کانفرنس لیڈر نے کہا، "جس طرح سے سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان لڑائی ہوئی اور دونوں نے کہا کہ وہ یوپی میں تمام سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے، یہ انڈیا اتحاد کے لیے اچھی بات نہیں ہے۔ ہو سکتا ہے کہ ان اسمبلیوں میں انتخابات کے بعد ہم دوبارہ ملیں گے اور ساتھ بیٹھ کر اچھا کام کرنے کی کوشش کریں گے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری اور سابق ریاستی وزیر اعظم خان کو سزا سنائے جانے پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ ان کا کہناتھا کہ اعظم خان کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان انتخابات میں تقریباً 16 کروڑ ووٹر اپنا ووٹ ڈالنے کے اہل ہوں گے۔ قابل ذکر ہے کہ راجستھان اور چھتیس گڑھ میں کانگریس برسراقتدار ہے، جب کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی، تلنگانہ میں بھارت راشٹرا سمیتی اور میزورم میں میزو نیشنل فرنٹ برسراقتدار ہے۔

آخری بار شرد پوار نے ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی سے 31 اگست اور 1 ستمبر کو ممبئی میں ہونے والی اپوزیشن اتحاد کی میٹنگ کے دوران ملاقات کی تھی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد کا ایک اور اجلاس جلد ہونے کا امکان ہے۔

دوسری طرف، 'انڈیا' اتحاد کے بارے میں، سی ایم نتیش کمار نے کہا کہ جن کو ذمہ داری دی گئی ہے وہ کریں گے۔ وقت آنے والا ہے، اس کے بعد مزید حکمت عملی بنائی جائے گی۔ میرے لیے اس موضوع پر فی الحال بات کرنا مناسب نہیں۔

حال ہی میں حیدرآباد میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں سیٹوں کی تقسیم کس فارمولے پر کی جائے گی اس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کانگریس سیٹ شیئرنگ میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے۔

جے ڈی یو لیڈر کے سی تیاگی نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں جیتنے کے لیے ہمیں آئی این ایل ڈی اور اوم پرکاش چوٹالہ کے آس پاس کھڑا ہونا پڑے گا۔ ہم بی جے پی سے دس میں سے دس سیٹیں ہارنے کے لیے تیار ہیں، لیکن سیٹوں کی تقسیم کے لیے تیار نہیں ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا، “ہندوستان کے لوگ کسی کی جیب میں نہیں ہیں۔ الیکشن میں عوام سے بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ بہت سے لوگ انڈیا اتحاد سے پریشان ہیں۔

سناتن دھرم کو لے کر ادھیاندھی کے متنازعہ بیان کے بعد سیاست گرم ہو گئی ہے۔ ڈی ایم کے لیڈر کے متنازعہ بیان پر بی جے پی کانگریس-ڈی ایم کے سمیت پورے 'انڈیا الائنس' پر حملہ کر رہی ہے۔ بی جے پی کے سرکردہ لیڈر اس معاملے کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے

لوک سبھا میں 8 گھنٹے کی طویل بحث کے بعد ناری شکتی وندن بل منظور کر لیا گیا۔ تقریباً 27 سال کے انتظار کے بعد بالآخر خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا سے منظور ہو گیا۔ آج بل راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا جہاں اس پر بحث ہوگی۔