Bharat Express

IMF

صحافی نے وزیر خزانہ سے تعطل کا شکار انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی پیشرفت کے بارے میں پوچھا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کے سربراہ سے حالیہ ملاقات کا ذکر کیا۔ ان سوالوں کے جواب میں اگرچہ ڈار خاموش رہے تاہم صحافی مسلسل سوالات کرتے رہے۔

پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف ان دنوں اپنے ملک کی خستہ اقتصادی حالات سے متعلق عالمی لیڈران سے پیسہ دینے کی گہار لگا رہے ہیں۔ پیرس میں منعقدہ ایک پروگرام میں انہوں نے آئی ایم ایف کی سربراہ جارجیوا کے ساتھ میٹنگ کی۔

ہندوستانی نژاد معروف ماہر اقتصادیات اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی فرسٹ ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر گیتا گوپی ناتھ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی وجہ سے آنے والے دنوں میں لیبر مارکیٹ میں کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے پالیسی سازوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کو کنٹرول کرنے کے لیے جلد از جلد قوانین بنائیں۔

آئی ایم ایف نے قرض کا مطالبہ کر رہے پاکستان کے سامنے ایک اور شرط رکھ دی ہے۔ اس نے پاکستان سے پہلے اپنے یہاں سیاسی تنازعہ کو حل کرنے کے لئے آئینی طریقہ کار پر عمل کرنے کی سفارش کی ہے۔

پاکستان بحران کا شکار ہوچکا ہے اور اسے کوئی قرض نہیں دے رہا ہے۔ ملک میں حالات اتنے بدترہیں کہ لوگ دانے دانے کو محتاج ہو رہے ہیں۔ ایسے میں سعودی عرب پاکستان کے لئے ایک بار پھر مسیحا بن کرسامنے آیا ہے۔

شہباز شریف کی سربراہی میں حکومت پاکستان اور اسحاق ڈار کی سربراہی میں وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی بحران کی ذمہ دار سابق وزیر اعظم عمران خان کی حکومت ہے۔