Bharat Express

Ghaziabad

ڈی سی پی وویک چندرا نے بتایا کہ ان دونوں کی دوستی تقریباً 6 ماہ قبل انسٹاگرام کے ذریعے ہوئی تھی۔ تب سے روی مسلسل لڑکی پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

آگ منگل کی رات 8.30 بجے لگی۔ ابتدائی طور پر گاؤں والوں نے آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ تنگ گلی کی وجہ سے فائر فائٹر کو بھی پہنچنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔ پولیس نے لاشوں کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے۔

شدید گرمی کے باعث اے سی میں شارٹ سرکٹ کے باعث آگ لگنے اور ان کے پھٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اتر پردیش حکومت نے اس کے لیے ایک ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔

تصادم اتنا شدید تھا کہ کار کے ٹکڑے-ٹکڑے ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بچوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیم کی نگرانی میں ان کا علاج جاری ہے۔ یہ حادثہ کیسے ہوا اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

معلومات کے مطابق نکھل چودھری نام کا ایک بلڈر ہے۔ اس کے والد کو کچھ عرصہ قبل قتل کیا گیا تھا۔ اس وجہ سے، سیکورٹی وجوہات کے مدنظر نکھل چودھری کو دہلی پولیس کی طرف سے دو اور غازی آباد پولیس کی طرف سے ایک گنر دیا گیا تھا۔

شبھم پٹیل نے کہا کہ فی الحال گڑھے کو عارضی طور پر مٹی سے بھر دیا گیا ہے۔ پولیس نے مختلف پہلوؤں سے کیس کی تفتیش شروع کردی ہے۔ گڑھے کی اطلاع ملنے کے بعد اسے دیکھنے کے لیے جمع ہونے والے کچھ مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کی حرکتیں یہاں کئی بار ہو چکی ہیں۔

غازی آباد میں دہلی پبلک اسکول راج نگر کی جانب سے ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام کے پہلے دن ڈی پی ایس راج نگر میں ونمالی مہاچیتن کا ایک فزیکل ٹیبلو نکالا گیا۔

تنازعہ کے درمیان کمار وشواس علی گڑھ کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ وشواس کے مطابق انہوں نے پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرادی ہے

غازی آباد میں اجتماعی شادی اسکیم میں دھاندلی کی تحقیقات میں آئے روز نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ ایسا ہی ایک معاملہ ہے جس میں مودی نگر علاقہ میں ایک عوامی سہولت سینٹر کے آپریٹر چار بچوں کے باپ منوج نے اپنی بیوی کو غیر شادی شدہ بتا کر 75 ہزار روپے کی گرانٹ رقم حاصل کرلی۔

مقامی لوگوں کے مطابق اس واردات کو رات میں ہی انجام دیا گیا۔ اس واردات کی اطلاع صبح چھ بجے ملی۔ جب گھر والے موقع پر پہنچے۔ فی الحال جائے حادثہ پر خاموشی ہے۔ اطلاع ملتے ہی چھبلوا کے گاؤں والے بھی آگئے۔