Bharat Express

FM Nirmala Sitharaman

عبوری بجٹ پر پی ایم مودی نے مزید کہا کہ "انکم ٹیکس معافی اسکیم متوسط طبقے کے ایک کروڑ لوگوں کو راحت فراہم کرے گی۔ اس بجٹ میں کسانوں کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔"

وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے جنوری 2024 میں 1 لاکھ 72 ہزار 129 کروڑ روپے جمع کیے ہیں۔ اس سے پہلے جنوری 2023 میں یہ تعداد 1 لاکھ 55 ہزار 922 کروڑ روپے تھی۔

اقتصادی سروے کا عمل 1950 سے جاری ہے۔ اقتصادی سروے پہلی بار مالی سال 1950-51 میں پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بجٹ سے ایک دن پہلے پیش کیا گیا اقتصادی سروے بہت خاص ہوتا ہے۔

مرکز میں مودی حکومت کے دوسرے دور میں عبوری بجٹ کس تاریخ کو پیش کیا جائے گا اس کا اعلان ہوگیا ہے۔ عبوری بجٹ اور اقتصادی سروے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران پیش کیا جائے گا۔

ہند پیسیفک ریجنل ڈائیلاگ 2023 سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہندوستان-مشرق وسطی یورپ اقتصادی راہداری تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔ اس سے نقل و حمل میں کارکردگی بڑھے گی

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کل کہا کہ ہندوستان کی خوردہ افراط زر کی شرح اگست میں 6.83 فیصد سے کم ہوکر ستمبر میں 5.02 فیصد ہوگئی۔ آنے والے مہینوں میں عالمی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ ساتھ ملکی مسائل ملک کی افراط زر کی شرح کو بلندی تک لے جا سکتے ہیں

اجلاس کے دوران ایجنڈا پر اظہار خیال کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ جی 20 ممالک کی جانب پیش رفت کو دیکھنا حوصلہ افزا ہے جس کا مشترکہ مقصد ’بہتر، بڑا اور زیادہ موثر‘ عالمی بینک تشکیل دینا ہے تاکہ ترقیاتی اثرات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لیے قومی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹا جاسکے۔

تمل ناڈو میں 47.9 لاکھ لوگوں نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیا ہے۔ مغربی بنگال میں بھی 47.9 لاکھ لوگوں نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیا ہے۔ آندھرا پردیش میں 40.1 لاکھ لوگوں نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیا ہے۔ کرناٹک میں 42.8 لاکھ لوگوں نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیا ہے۔ بہار میں 24.3 لاکھ لوگوں نے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کیا ہے۔

وزیر خزانہ  نرملا سیتارمن نے کہا کہ 28 فیصد جی ایس ٹی وصول کرنے کا فیصلہ انٹری لیول پر لیا جائے گا نہ کہ جیتی جانے والی رقم پر۔ وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ کونسل فیس ویلیو پر جی ایس ٹی وصول کرنے کے اپنے فیصلے پر قائم ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس نے ایک لاکھ لوگوں کو نوٹس بھیجے ہیں۔ انکم ٹیکس کا یہ نوٹس ان ٹیکس دہندگان کو بھیجا گیا ہے، جنہوں نے یا تو اپنی آمدنی کا اعلان نہیں کیا ہے یا کم آمدنی کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی  بتایاگیا کہ نوٹس سے متعلق تمام کیس 4 سے 6 سال پہلے دائر آئی ٹی آر کے ہیں۔