Bharat Express

Farmer Protest Haryana

کسان احتجاج: پولیس کا کہنا ہے کہ کسان 101 کے ایک منصوبہ بند گروپ کے طورپرنہیں بلکہ ایک ہجوم کے طورپرآگے بڑھ رہے تھے۔ ہمیں 101 کسانوں کی فہرست ملی ہے۔ ایسی صورت حال میں، ہمیں شناخت کی تصدیق کے بعد ہی آگے بڑھنے کی اجازت ہوگی۔

کسان آج پھرشمبھو بارڈر سے دہلی کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ وہ پیدل مارچ کر رہے ہیں، لیکن اس دوران یہاں سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کسانوں کو روکنے کے لیے سرحد پر آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔

ہریانہ پولیس کی جانب سے کسانوں پر مسلسل آنسو گیس اور کمیکل  سپرے کے استعمال سےکئی کسان زخمی ہوگئے ہیں اور کئی ایسے کسان ہیں جنہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ایسے ماحول میں کسانوں نے فی الحال دہلی کوچ کا ارادہ ترک کردیا ہے۔

کسانوں کے احتجاج پر ہریانہ کے وزیر انل وج نے کہا کہ کیا انہوں نے (کسانوں) نے اجازت لی ہے؟ انہیں بغیر اجازت (دہلی) جانے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ اگر انہیں اجازت مل جائے تو اجازت دی جاسکتی ہے۔

کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال نے مہاپنچایت میں لئے گئے فیصلے کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی تحریک کا انتخابات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ہمارا مقصد تحریک کو مضبوط بنانا ہے۔ ہم الیکشن میں نہ کسی کی مدد کریں گے اور نہ ہی کسی کی مخالفت کریں گے۔

وزارت نے یہ بھی کہا کہ اطلاعات کے مطابق عدالت نے پنجاب حکومت سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مظاہرین بڑی تعداد میں جمع نہ ہوں

کسانوں نے کہا کہ آج ہماری مانگ کو سرکار نے مان لیا ہے۔ تمام ساتھیوں اور میڈیا کا بہت بہت شکریہ۔ آج یہ ثابت ہوا کہ اتحاد میں طاقت ہے۔ لیکن یہ حتمی جیت نہیں ہے ، حتمی جیت تب ہوگی جب سرکار پورے ملک میں ایم ایس پی کی مانگ کو پوری کرے گی۔