Bharat Express

Farmers’ protest: کسانوں پر داغے گئے آنسو گیس کے گولے،حراست میں لئے گئے کئی کسان، دہلی آرہے کسانوں کو پولیس نے روکا

کسانوں کے احتجاج پر ہریانہ کے وزیر انل وج نے کہا کہ کیا انہوں نے (کسانوں) نے اجازت لی ہے؟ انہیں بغیر اجازت (دہلی) جانے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ اگر انہیں اجازت مل جائے تو اجازت دی جاسکتی ہے۔

اپنے مطالبات کو لیکر دہلی کوچ کرنے کی کوشش میں کسانوں کے قافلے کو فی الحال شمبھو بارڈ ر سے آگے نہیں بڑھنے دیا جارہا ہے۔ 101 کسانوں پر مشتمل مظاہرین کے پہلے قافلے کو پولیس نے بارڈر پر ہی روک دیا ہے ۔حالانکہ کسانوں کی طرف سے مزاحمت کرنے پر ان کے اوپر آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے ہیں ۔ کئی کسانوں کو حراست میں لینے کی بھی خبر آرہی ہے۔ وہیں امبالہ میں 9 دسمبر تک انٹرنٹ کی خدمات معطل کردی گئی ہے۔فی الحال کسانوں کو پولیس واپس لوٹنے کی ہدایت کررہی ہے اور انہیں یہ بھی کہا گیا کہ اگر آپ پیچھے نہیں ہٹیں گے تو کاروائی کرنی پڑے گی۔حالانکہ کسانوں نے راستہ بنانے کی بھی کوشش کی ہے اور کنٹیلی تاروں کو ہٹاکر پھینک بھی دیا ہے لیکن پولیس انہیں آگے بڑھنے نہیں دے رہی ہے۔

وہیں دوسری جانب کسانوں کے احتجاج پر ہریانہ کے وزیر انل وج نے کہا کہ کیا انہوں نے (کسانوں) نے اجازت لی ہے؟ انہیں بغیر اجازت (دہلی) جانے کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے؟ اگر انہیں اجازت مل جائے تو اجازت دی جاسکتی ہے۔انہیں دہلی جانے کی اجازت نہیں ہے اس لئے ہریانہ میں داخل نہیں ہونے دے سکتے ۔

واضح رہے کہ سنیوکت کسان مورچہ نے کسانوں کے دہلی مارچ سے خود کو دور کر لیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین (چڈھونی) کے سربراہ گرنام سنگھ چڈھونی نے کہا کہ ہم سے رابطہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی ہم سے مشورہ کیا گیا، اس لیے اب تک ہم نے کسی مارچ میں شرکت کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا ہے۔ ہم نے پہلے بھی مدد فراہم کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن معاملات ٹھیک نہیں ہوئے۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق فیصلے کر رہے ہیں اور ہماری طرف سے کوئی مداخلت نہیں ہو گی۔ آل انڈیا کسان سبھا (اے آئی کے ایس) کے رہنما حنان مولا کا کہنا ہے کہ ایس کے ایم اس احتجاجی مارچ میں شامل نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔