Bharat Express

Dr. Indresh Kumar

راشٹریہ سرکشا جاگرن منچ کے قومی جنرل سکریٹری (سنگٹھن) گولوک بہاری نے کہا کہ ہندوستانی روایات کی پیروی نہ صرف ہندوستان میں بلکہ افریقہ میں بھی اسی طرح کی جاتی ہے جو ثقافتی تعلق کو اجاگر کرتی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ہندوستان میں ماریشس کے سفیر مکھیشور چونی نے کہا کہ ماریشس اور ہندوستان کا خون ایک ہے۔

دو روزہ ورکشاپ میں تنازعات کے انتظام، یو سی سی، حب الوطنی اور ہندوستان کو عالمی لیڈر بنانے پر زور دیا گیا۔

مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر محمد افضل نے وزیر خزانہ کے الفاظ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنا حکومت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔

ڈاکٹر اندریش کمار نے سب سے پہلے سہ ماہی مجلہ لوک سمبھاشن کے اجرا پر مبارکباد پیش کی اور اہم قدم قرار دیا، انہوں نے وکشت بھارت شریسٹ بھارت کا مطلب واضح کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد بھارت میں رہنےولا ہر شخص کی ترقی ہو اور ہر انسان خوشحال ہو..

آج مہادیو کے شہر کاشی میں کئی مسلمانوں نے جئے سیا رام کے نعرے لگائے۔ سنگھ کے سینئر لیڈر اور مسلم راشٹریہ منچ کے چیف سرپرست اندریش کمار نے ہندو مسلم کمیونٹی کے درمیان خیر سگالی کو فروغ دینے کے لیے خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اقدار کے بغیر تعلیم ایک تالے کی مانند ہے، لوگوں کو انسانیت کے قابل بننا چاہیے۔

اندریش کمار نے بیٹیوں اور ماؤں کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے بچوں میں اقدار کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے لڑکیوں کے لیے لازمی تعلیم کی وکالت کی اور تمام خواتین کو ماؤں، بیٹیوں یا بہنوں کی طرح عزت کی نگاہ سے دیکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اندریش کمار نے کہا کہ جو بے زبانوں  کی زبان جانتا ہے وہی بھگوان ہے، وہی رام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے یہاں آنے والوں نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم ایک تھے، ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ اسی لیے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ ہم سب کا ڈی این اے ہے۔

ر اندریش کمار نے حضرت نظام الدین اولیاء کی درگاہ سے امن، بھائی چارے اور امن کا پیغام دیا۔ سماجی ہم آہنگی، اتحاد اور یگانگت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے ملک اور دنیا میں معاشرتی برائیوں، برائیوں، دوری، دوری، اچھوت، فریب، نفرت اور دہشت گردی کے خاتمے کا شعور بیدار کیا۔

مسلم راشٹریہ منچ کی میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ پی او کے کے لیے ترنگایاترا ملک بھر میں جاری رہے گی اور پاکستان پر سیاسی، سفارتی، سماجی اور اخلاقی دباؤ ڈالا جائے گا تاکہ غلام کشمیر جو ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے۔ آزاد ہو اور ہندوستان میں واپس ملایا جاسکے۔