Bharat Express

Delhi Liquor Policy Case

دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے دہلی کے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ کیجریوال نے اپنی گرفتاری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

کیجریوال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، ’’تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائی میں مودی کا کوئی کردار نہیں ہے۔‘‘ کرپٹ لوگوں کی یہ سرگرمیاں ملک کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

17 مئی کو سپریم کورٹ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ اس دوران عدالت نے انہیں باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی تھی۔

قابل ذکر بات یہ ہےکہ اسی حکم کو ایک ملزم ارون رامچندرن پلئی نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ جس پر ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے سماعت ملتوی کرنے کی ہدایت کی تھی۔

دہلی ہائی کورٹ نے منیش سسودیا کو ضمانت دینے سے انکارکردیا۔ حالانکہ سسودیا کو ٹرائل کورٹ سے طے شرائط کے مطابق، مستقل وقفے پراہلیہ سے ملنے کی اجازت ہوگی۔ 

تحقیقاتی ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ جب کیجریوال نے اپنے فون اور دیگر آلات کے پاس ورڈ دینے سے انکار کیا تو حوالا آپریٹرز کے آلات سے چیٹ برآمد ہوئی۔ سپریم کورٹ نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے ایک ماہ سے زیادہ ای ڈی کی حراست میں گزارا۔

معلومات کے مطابق دہلی حکومت نے سال 2021 میں ایک نئی ایکسائز پالیسی متعارف کرائی تھی۔ سال 2022 تک، ایکسائز پالیسی سوالوں کے گھیرے میں آ گئی۔ ایل جی وی کے سکسینہ نے پالیسی کی تشکیل اور نفاذ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی سی بی آئی انکوائری کی سفارش کی تھی۔

پچھلی سماعت کے دوران سی بی آئی نے عدالت کو بتایا تھا کہ کے کویتا نے عام آدمی پارٹی کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دینے میں بڑا رول ادا کیا تھا۔ کے کویتا اہم سازش کاروں میں سے ایک ہیں۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال سے متعلق آج سپریم کورٹ نے اہم تبصرہ کیا ہے۔ آج ان کی ضمانت عرضی پر سماعت چل رہی ہے اورانہوں نے لوک سبھا الیکشن کی تشہیر کے لئے عبوری ضمانت مانگی ہوئی ہے۔