Bharat Express

Deepender Singh Hooda

ہڈا نے مزید کہا کہ تقریباً 20 اسمبلی حلقوں سے ہمارے امیدواروں کی طرف سے ای وی ایم کے تعلق سے شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ پورے انتخابی عمل پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپیندر سنگھ ہڈا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’کانگریس شمالی ہندوستان میں واپسی کر رہی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہریانہ کے لوگوں نے کانگریس کو بھاری اکثریت سے منتخب کیا ہے اور بی جے پی کی بدانتظامی کا خاتمہ کر دیا ہے۔

کانگریس میں گروپ بازی کی خبروں کے درمیان پارٹی کے لیڈرکماری شیلجا نے کہا ہے کہ ہریانہ میں اگرکانگریس کی جیت ہوتی ہے تو وزیراعلیٰ کا فیصلہ ہائی کمان کرے گا۔

جمعرات کو پریس کانفرنس میں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ کوئی بھی طبقہ بی جے پی حکومت کے مظالم سے محفوظ نہیں ہے۔ عام طور پر حکومت اپنی انتخابی کامیابیوں کی فہرست بناتی ہے لیکن بی جے پی کے پاس دکھانے کے لیے کچھ نہیں تھا۔

پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ جیسے جیسے ووٹنگ کی تاریخ قریب آرہی ہے، کانگریس لیڈروں نے کہنا شروع کردیا ہے کہ ہریانہ میں بھی انہیں مدھیہ پردیش جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ونیش پھوگاٹ کے کانگریس میں شامل ہونے کے بعد بی جے پی لیڈر برج بھوشن شرن سنگھ نے پارٹی  کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کے کانگریس میں شامل ہونے سے سچائی سامنے آگئی ہے۔

مانا جا رہا ہے کہ بجرنگ پونیا کو بادلی سیٹ سے ٹکٹ مل سکتا ہے۔ کانگریس کے کلدیپ وتس فی الحال اس سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔ اگر ونیش پھوگاٹ الیکشن لڑتی ہیں تو کانگریس انہیں بارڈہ یا جولانہ سے ٹکٹ دے سکتی ہے۔ بارڈہ ان کا گھر ہے جبکہ جولانہ ان کا سسرال ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے کہا، "بی جے پی نے گزشتہ 10 سالوں میں ہریانہ کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کانگریس پارٹی بھاری اکثریت کے ساتھ ہریانہ میں حکومت بنائے گی۔ لوگوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔

دہلی کا رام لیلا میدان اس وقت کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔ اس ریلی میں نیشنل موومنٹ فار اولڈ پنشن اسکیم سے وابستہ تنظیموں نے شرکت کی۔ دہلی پولیس نے گراؤنڈ میں خیمے لگانے کی اجازت نہیں دی ہے، اس کے باوجود اس کے ملازمین کی بڑی تعداد ریلی میں شرکت کے لیے آئی ہے