Supreme Court: بینائی سے محروم لوگ ریاستی عدالتی خدمات میں کیوں شامل نہیں ہو سکتے؟ سپریم کورٹ نے ایم پی ہائی کورٹ کو نوٹس جاری کیا
سپریم کورٹ نے جمعرات (7 مارچ) کو مدھیہ پردیش کے ایک اصول پر سوال اٹھاتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے پوچھا کہ بینائی سے محروم افراد کو عدالتی خدمات میں شامل ہونے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟
Chief Justice of India DY Chandrachud: سوشل میڈیا پر ججوں کی تنقید معاملہ پر سی جے آئی چندر چوڑ کا بڑا بیان
سوشل میڈیا کو ٹیکنالوجی کی طرف سے درپیش ایک "عصری چیلنج" کے طور پر پیش کیا گیا اور کہا کہ انہیں بھی میڈیا کی جانچ پڑتال کا سامنا ہے
Babri Masjid Case: No authorship ascribed to judgement: ایودھیا کیس میں ججوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا تھا کہ فیصلہ کس نے لکھا ہے اس کا کوئی ذکر نہیں ہوگا:چیف جسٹس
چیف جسٹس نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی مقدمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے پر سپریم کورٹ کے متفقہ فیصلے پر تنازعہ کو مزید ہوا نہیں دینے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ججز کسی بھی کیس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق کرتے ہیں۔
Chief Justice DY Chandrachud On Gender Pay Gap: مردوں کے مقابلے خواتین کو کم تنخواہیں دی جاتی ہیں : چیف جسٹس آف انڈیا
انصاف کا احساس تب پیدا ہوتا ہے جب ہم اپنے ذہنوں کو ان تصورات سے ہٹ کر کھولنے کے لیے تیار ہوتے ہیں جو معاشرے نے ہمیں سکھایا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ہمارا دماغ کھلا ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ اپنے گھروں میں نوکروں کو ملازمت دیتے ہیں تو کیا قانون اس شخص کو کارپوریٹ ملازم کی طرح فوائد دیتا ہے؟
Female UP judge seeks permission to ‘end life’: بارہ بنکی کی خاتون جج کے رضاکارانہ موت کے مطالبہ والے وائرل خط پر چیف جسٹس آف انڈیا سخت
خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات شروع کرنے میں چھ ماہ اور ایک ہزار ای میلز لگ گئے اور مجوزہ تحقیقات بھی محض ایک ڈھونگ ہے۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا ’’تفتیش میں گواہ ڈسٹرکٹ جج کے فوری طور پر ماتحت ہیں۔ کمیٹی کیسے توقع کرتی ہے کہ گواہ اپنے باس کے خلاف گواہی دیں گے؟ یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔
Don’t want SC to be a Tarikh Par Tarikh Court: ہم نہیں چاہتے کہ سپریم کورٹ ایک ”تاریخ پر تاریخ عدالت“ بن جائے:چیف جسٹس آف انڈیا
سی جے آئی چندرچوڑنے کہا کہ یہ شہریوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچاتا ہے اور ملک میں ہماری عدالت کی اچھی شبیہ نہیں دکھاتا ہے۔عدالت نے نوٹ کیا کہ ستمبر اکتوبر کے مہینے میں وکلاء کی جانب سے 3,688 التواء کی پرچیاں جاری کی گئیں۔ بنچ نے نوٹ کیا کہ آج 178 ملتوی پرچیاں تھیں۔
CJI told a lawyer to disabuse his mind of the notion : چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ہوئے برہم،وکیل سے کہا ”آپ یہ خیال اپنےذہن سے نکال دیں کہ…‘‘
ایڈوکیٹ نیڈومپارا نے کہا کہ وہ آئینی بنچ کے معاملات کی سماعت کرنے والی عدالت کے خلاف نہیں ہیں، لیکن ان کا اعتراض عدالت میں عوامی پالیسی کے معاملات کو عوام کو سنے بغیر سننے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی بات نہیں سنی جاتی۔
Centre Presents SOP In SC: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا:افسران پر بے وجہ نہ چلائیں توہین عدالت کا مقدمہ، کمیٹی ممبران کے نام کا بھی نہ کریں فیصلہ
مرکز نے مشورہ دیا ہے کہ جب یہ بہت ضروری ہو، تبھی عدالت کسی افسر کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہے۔ اس دوران اس کے لباس پر غیر ضروری تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔مرکزی حکومت یہ بھی چاہتی ہے کہ کسی افسر کے خلاف توہین کا مقدمہ ان احکامات کی عدم تعمیل پر ہونا چاہیے، جن پر عمل کرنا اس کے لیے ممکن تھا۔
CJI DY Chandrachud on Independence Day: چیف جسٹس نے کہا :انصاف تک رسائی میں روکاوٹوں کو دور کرنا سب سے بڑا چیلنج، من مانی گرفتاری اور انہدامی دھمکی کا بھی کیا ذکر
چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا، "عدالتی نظام کی طاقت انصاف فراہم کرنا ہے، اگر کسی شخص کو من مانی گرفتاری، انہدام کی دھمکی، جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، تو ایسے شخص سپریم کورٹ کے ججوں سے ہمت حاصل کرنی چاہیے۔
How CJI DY Chandrachud responded on Gogoi’s comment: سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی کےتبصرے پر موجودہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کا بڑا بیان
ریٹائرڈ ججوں کی رائے حکم کے پابند نہیں ہے۔ اگر آپ کسی ساتھی کا حوالہ دیتے ہیں، تو آپ کو موجودہ جج ساتھی کا حوالہ دینا ہوگا۔ ایک بار جب وہ جج کی کرسی سے سبکدوش ہوجاتے ہیں ،تب ان کی ذاتی رائے ہوتی ہے، اور سابق ججز کی ذاتی رائے یا تبصرہ کسی حکم کے پابند نہیں ہوتا۔