Bharat Express

CJI

سی ایم کیجریوال انتخابی مہم کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت پر ہیں۔ انہوں نے پیر کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں تفتیش کے لیے عبوری ضمانت میں 7 دن کی توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جس پر جسٹس اے ایس اوک کی سربراہی میں بنچ نے فوری طور پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔

این جی او کامن کاز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف خسارے میں جانے والی کمپنیاں اور شیل کمپنیاں انتخابی بانڈز کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو بھاری رقوم عطیہ کر رہی ہیں اور انتخابی بانڈز متعارف ہونے سے فرضی  بانڈز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

پرائیویٹ پراپرٹی کو کمیونٹی کا مادی وسیلہ ماننے سے متعلق 32 سال پرانی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سی جے آئی کی سربراہی میں 9 ججوں کی آئینی بنچ 25 اپریل کو بھی سماعت جاری رکھے گی۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر گورنر آئین پر عمل نہیں کرتے ہیں تو حکومت کیا کرتی ہے

ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم جو بھی کھاتے ہیں اس کا دماغ پر اثر پڑتا ہے۔ میرے خیال میں فٹنس ، اپنے اندر سے، آپ کے دماغ سے، آپ کے دل سے آتی ہے۔ آپ جیسے چاہیں فٹ رہیں گے۔سی جے آئی نے کہا، "میں سابودانا نہیں کھاتا، میں رام دانا کھاتا ہوں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات (7 مارچ) کو مدھیہ پردیش کے ایک اصول پر سوال اٹھاتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے پوچھا کہ بینائی سے محروم افراد کو عدالتی خدمات میں شامل ہونے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟

سوشل میڈیا کو ٹیکنالوجی کی طرف سے درپیش ایک "عصری چیلنج" کے طور پر پیش کیا گیا اور کہا کہ انہیں بھی میڈیا کی جانچ پڑتال کا سامنا ہے

چیف جسٹس نے جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی مقدمے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ جموں و کشمیر سے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے پر سپریم کورٹ کے متفقہ فیصلے پر تنازعہ کو مزید ہوا نہیں دینے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ججز کسی بھی کیس کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق کرتے ہیں۔

انصاف کا احساس تب پیدا ہوتا ہے جب ہم اپنے ذہنوں کو ان تصورات سے ہٹ کر کھولنے کے لیے تیار ہوتے ہیں جو معاشرے نے ہمیں سکھایا ہے۔ یہ تب ہوتا ہے جب ہمارا دماغ کھلا ہو۔ انہوں نے سوال کیا کہ جب لوگ اپنے گھروں میں نوکروں کو ملازمت دیتے ہیں تو کیا قانون اس شخص کو کارپوریٹ ملازم کی طرح فوائد دیتا ہے؟

خط میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات شروع کرنے میں چھ ماہ اور ایک ہزار ای میلز لگ گئے اور مجوزہ تحقیقات بھی محض ایک ڈھونگ ہے۔ شکایت کنندہ نے دعویٰ کیا ’’تفتیش میں گواہ ڈسٹرکٹ جج کے فوری طور پر ماتحت ہیں۔ کمیٹی کیسے توقع کرتی ہے کہ گواہ اپنے باس کے خلاف گواہی دیں گے؟ یہ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔