Bharat Express

CJI

اگر علامتی طور پر دیکھا جائے تو چند ماہ قبل نصب انصاف کی دیوی کا نیا مجسمہ واضح پیغام دے رہا ہے کہ قانون اندھا نہیں ہوتا۔ وہ آئین کی بنیاد پر کام کرتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ مجسمہ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی پہل پر لگایا گیا ہے۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ لوگوں کے لیے عدالتی کارروائی کو سمجھنا ان کے لیے کتنا ضروری ہے اور اس لیے وہ اس سمت میں کام کر رہے ہیں کہ لوگوں کو ان کے مقدمات کی حالت کا اندازہ ہو۔

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بچپن میں ہارمونیم اور طبلہ بجانا سیکھا تھا۔ میں طبلہ بہت اچھا بجاتا تھا۔

سی ایم کیجریوال انتخابی مہم کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت پر ہیں۔ انہوں نے پیر کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں تفتیش کے لیے عبوری ضمانت میں 7 دن کی توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جس پر جسٹس اے ایس اوک کی سربراہی میں بنچ نے فوری طور پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔

این جی او کامن کاز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف خسارے میں جانے والی کمپنیاں اور شیل کمپنیاں انتخابی بانڈز کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو بھاری رقوم عطیہ کر رہی ہیں اور انتخابی بانڈز متعارف ہونے سے فرضی  بانڈز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

پرائیویٹ پراپرٹی کو کمیونٹی کا مادی وسیلہ ماننے سے متعلق 32 سال پرانی درخواست پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سی جے آئی کی سربراہی میں 9 ججوں کی آئینی بنچ 25 اپریل کو بھی سماعت جاری رکھے گی۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر گورنر آئین پر عمل نہیں کرتے ہیں تو حکومت کیا کرتی ہے

ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم جو بھی کھاتے ہیں اس کا دماغ پر اثر پڑتا ہے۔ میرے خیال میں فٹنس ، اپنے اندر سے، آپ کے دماغ سے، آپ کے دل سے آتی ہے۔ آپ جیسے چاہیں فٹ رہیں گے۔سی جے آئی نے کہا، "میں سابودانا نہیں کھاتا، میں رام دانا کھاتا ہوں۔

سپریم کورٹ نے جمعرات (7 مارچ) کو مدھیہ پردیش کے ایک اصول پر سوال اٹھاتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے پوچھا کہ بینائی سے محروم افراد کو عدالتی خدمات میں شامل ہونے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی؟

سوشل میڈیا کو ٹیکنالوجی کی طرف سے درپیش ایک "عصری چیلنج" کے طور پر پیش کیا گیا اور کہا کہ انہیں بھی میڈیا کی جانچ پڑتال کا سامنا ہے