Bharat Express

Chandrayaan 3

دراصل، ہندوستان کا چندریان-2 کا لینڈر سال 2019 میں چاند پر سافٹ لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ تاہم، چندریان-2 کا مدار 2019 سے چاند کے گرد چکر لگا رہا ہے اور اس نے چندریان-3 مشن میں بہت مدد کی ہے۔چندریان-2 کا مدار لینڈر ماڈیول کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ اس کے ذریعے سگنل گراؤنڈ اسٹیشن تک بھی پہنچے گا۔

جولائی کو دوپہر 2:35 بجے ہندوستان کا تیسرا چاند مشن چندریان 3 کو ایل وی ایم 3  راکٹ کے ذریعے سری ہری کوٹا میں ستیش دھون خلائی مرکز کے دوسرے لانچ پیڈ سے لانچ کیا گیا تھا۔

  اسرو نے کہا کہ لینڈر (وکرم) اور روور (پرگیان) پر مشتمل لینڈر ماڈیول کے 23 اگست کی شام کو چاند کی سطح پر پہنچنے کی امید ہے۔

ISRO نے جمعرات کے روز ٹویٹ کیا کہ لینڈر ماڈیول کے ہندوستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے کے قریب ڈیبوسٹنگ (سست ہونے کا عمل) سے گزر کر چاند کے قدرے نچلے مدار میں اترنے کا امکان ہے۔

چندریان 3 جیسے جیسے چاند کی سطح کے قریب پہنچ رہا ہے، اس کے چیلنجز بھی بڑھ رہے ہیں۔ کیونکہ، یہ چاند کے مدار میں واحد طیارہ نہیں ہے۔ صرف جولائی 2023 تک چاند کے مدار میں 6 لونر میشن ایکٹو موڈ میں ہیں۔

اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد ریتو نے اسرو میں ملازمت کی شروعات 1997 سے کی۔ ان کی کامیابی کو آپ اسی بات سے سمجھ سکتے ہیں کہ انہیں 2007 میں ہی ینگ سائنٹسٹ ایوارڈ دیا گیا تھا۔

چندریان 3 کے ساتھ پروپلشن ماڈیول جا رہا ہے۔ جو کہ ایک کمیونیکیشن سیٹلائٹ کی طرح ہوتا ہے۔ یعنی یہ لینڈر ماڈیول کو چاند کے قریب چھوڑ کر صرف زمین اور لینڈر کے درمیان رابطے میں مدد کرے گا

چندریان-3 کی لانچنگ کے لیے اسرو LVM-3 لانچر کا استعمال کر رہا ہے۔ چندریان 2 میں لینڈر، روور اور آربیٹر تھے۔